Haramain Shareefain ke Ba’az Mutabarrik Maqaamat aur Mashhoor Aamaal ke Istelaahi Naam

حرمین شریفین کے بعض متبرک مقامات اور مشہور اعمال کے اصطلاحی نام

ندیم احمد انصاری

(اسلامی اسکالر و صحافی)

احرام

احرام کے معنی کسی چیز کو حرام کرنے کے ہیں اور جب کوئی شخض حج یا عمرہ کی نیت سے تلبیہ پڑھتا ہے تو اس کے اوپر ایسے بہت سے امور حرام ہوجاتے ہیں جو پہلے حلال تھے اسلئے اس کو ’احرام‘ کہتے ہیں۔

آفاقی

جو شخص میقات کے باہر سے حج یا عمرہ کے ارادہ سے حرم محترم پہنچتا ہے، اسے آفاقی کہتے ہیں۔

اضطباع

احرام میں اوپر والی چادر کو دا ہنی بغل سے نکال کر بائیں کندھے پر ڈال دینا اور دائیں کندھے کو کھلا رکھنا ’اضطباع‘ کہلاتا ہے۔

استلام

حجر اسود کو بوسا دینا یا ہاتھ سے چھونا، یا ہاتھ سے چھوکر ہاتھ کو چوم لینا، یا ہاتھ کے ذریعہ دور سے اشارہ کرکے ہاتھ چوم لینا، ان سب کو ’استلام‘ کہتے ہیں۔ نیز رکن یمانی پر ہاتھ لگانے کو بھی استلام کہا جاتا ہے۔

بابُ السّلام

یہ مسجد حرام کے اس دروازہ کا نام ہے جو صفا مروہ کی طرف سے داخل ہونے میں پڑتا ہے۔ نیز مدینہ منورّہ میں مسجد نبوی کے ایک دروازہ کا نام بھی بابّ السّلام ہے۔

بابُ العمرہ

یہ مسجد حرام کا ایک بڑا دروازہ ہے جو دو میناروں کے درمیان ہے۔

جمرات

یہ مقام منیٰ کی طرف وہ تین مشہور کھمبے ہیں جن پر کنکریاں ماری جاتی ہیں، ان میں سے حرم شریف کی طرف بالکل اخیر میں جو کھمبا ہے اسے جمرۂ عقبہ، جمرۃ الکبریٰ، جمرۃ الاخریٰ بھی کہا جاتا ہے، اس کے بعد والے کو جمرۂ وسطیٰ اور اس کے بعد مسجد خیف سے قریب جو کھمبا ہے اسے جمرۂ اولیٰ کہا جاتا ہے۔

جحفہ

یہ مقام رابغ کے قریب ایک مقام ہے، اور مسجد حرام سے تقریباً ۱۸۷؍ کلو میٹر دوری پر واقع ہے۔

جبل قرن

یہ مقام مکۃالمکرمہ سے۸۰؍ کلو میٹر فاصلہ پر ہے۔

جبلِ یلملم

یہ مکۃ المکرمہ سے تقریباً ۱۳۰؍ کلو میٹر کے فاصلہ پر ہے۔

حجر اسود

یہ بیت اللہ شریف کے مشرقی جنوبی گوشہ میں قد آدم کے قریب اونچائی پر دیوار میں گڑا ہوا ایک پتھر ہے، جو کہ اصلاً جنت سے آیا ہے۔

حطیم

یہ بیت اللہ شریف کی جانب شمال میں بیت اللہ سے متصل قد آدم دیوار سے گھیرا ہوا حصہ ہے۔

حجم

یہ مکۃ المکرمہ کے چاروں طرف کچھ دور دور تک کی زمین کا حصہ ہے، جس کی چار جانب حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے حدودِ حرم کے نشانات نصب کردیئے ہیں، جو کسی بھی طرف سے، حدودِ حرم میں داخل ہوتے وقت نظر آتے ہیں۔

حِل

حدودِ حرم سے باہر اور میقات کے اندر کا درمیانی حصہ ہے، جسے ’حِل‘ کہا جاتا ہے، اس میں حدودِ حرم کے بر خلاف شکار وغیرہ کھیلنا حلال اور جائز ہے۔

حلق

حلق کے معنی سر کے بال مونڈنے یا منڈانے کے ہیں، اس کے ذریعہ سے ’محرم‘ حلال ہوتا ہے۔

حلال

وہ شخص جو احرام کی پابندیوں سے آزاد ہو، اسے حلال کہا جاتا ہے۔

دم

احرام کی حالت میں ممنوع افعال کے ارتکاب سے جرمانہ میں ایک بکری یا اس جیسے جانور کی قربانی کرنا واجب ہوتا ہے، اسے

 ’دم‘ کہتے ہیں۔

ذاتِ عرق

یہ مکّہ المکرمہ سے ۹۰؍ کلو میٹر کے فاصلہ پر ایک مقام ہے۔

ذوالحلیفہ

اسے بیئر علیؓ بھی کہتے ہیں، یہ مکۃ المکرمہ سے جدید راستہ میں۱۴۰؍ کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ایک مقام ہے۔

رمل

’رمل‘ طواف کے اوّل تین چکروں میں اکڑ کر تیز چلنے کو کہا جاتا ہے۔

رمی

جمرات پر کنکری مارنے کو ’رمی‘ کہا جاتا ہے۔

روضۂ اطہر

حضور پاک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کو روضۂ اطہر کہا جاتا ہے۔

ریاض الجنّہ

حضرت عائشہؓ کے حُجرہ اور منبرِ رسول کے درمیانی حصہ کو ’ریاض الجنّہ‘ کہا جاتا ہے۔

سعی

صفا مَروہ کے درمیان مخصوص طریقہ سے چلنے کو ’سعی‘ کہا جاتا ہے۔

صفا

بیت اللہ شریف کے مشرقی جنوبی جانب ایک چھوٹی سی پہاڑی ہے، اسی سے سعی کی ابتداء کی جاتی ہے، اس کا نام ’صفا‘ ہے۔

طواف

بیت اللہ شریف کے چاروں طرف چکر لگانے کو ’طواف‘ کہا جاتا ہے۔ سات چکروں کا ایک طواف ہوتا ہے۔ اس کی کئی قسمیں ہیں۔

طوافِ زیارت

اس کو طوافِ رکن اور طوافِ حج یا طوافِ فرض بھی کہتے ہیں۔ طوافِ زیارت ہر حاجی پر فرض ہوتا ہے۔ اس کا وقت دسویں ذی الحجہ کی صبح صادق سے شروع ہوتا ہے اور ایامِ نحر یعنی دسویں سے بارہویں ذی الحجہ کے غروب تک رہتا ہے۔

طوافِ صدر

حج کے ارادہ سے میقات کے باہر سے آنے والے، جب وطن واپس ہوں تو روانگی کے وقت، اخیر میں، ایک طواف کرنا واجب ہوتا ہے، اسے ’طوافِ صدر‘ یا ’طوافِ وداع‘ کہتے ہیں۔

طوافِ عمرہ

عمرہ کرنے والوں کے لئے جو طواف فرض ہے، اسے ’طوافِ عمرہ‘ کہتے ہیں۔ اس میں اضطباع اور رمل بھی کیا جاتا ہے۔

طوافِ قدوم

طوافِ قدوم کو طوافِ لقاء اور طوافِ ورود بھی کہتے ہیں۔ یہ اس آفاقی کیلئے مسنون ہے، جو مفرد بالحج یا قارن ہو، اور اہل مکّہ اور وہ آفاقی جو تمتع یا عمرہ کرنے والے ہوں، ان کے لئے مسنون نہیں۔

قرن

یہ مکّہ المکرمہ سے ۸۰؍ کلو میٹر کے فاصلہ پر نجد کی طرف ایک پہاڑ ہے۔

قصر

احرام کھولتے وقت سر کے بال کٹوانے کو ’قصر‘ کہا جاتا ہے۔

میقات

جہاں سے گزرتے وقت آفاقی پر احرام باندھنا لازم ہوتا ہے، اسے ’میقات‘ کہتے ہیں۔

مقام ابراہیم ؑ

یہ جنت کا وہ پتھر ہے جس پر کھڑے ہوکر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بیت اللہ کی تعمیر کی تھی۔ کعبۃ اللہ کے سامنے اسے شیشے میں رکھا گیا ہے، پھر اسے پیتل اور تانبے کی جالی سے گھیر دیا گیا ہے۔

ملتزم

کعبۃ اللہ کے دروازہ اور حجراسود کے درمیانی حصہ کا نام ’ملتزم‘ ہے۔

مروہ

بیت اللہ شریف کی شمالی مشرقی جانب، صفا کے بالمقابل، ایک چھوٹی سی پہاڑی ہے، اسے مروہ کہتے ہیں، یہاں پر سعی ختم ہوجاتی ہے۔

مزدلفہ

مزدلفہ، منیٰ اور عرفات کے درمیان ایک بڑا میدان ہے، جس کے تین جانب پہاڑ ہے۔

منیٰ

یہ وادی محسّر سے جمرۂ عقبہ تک دو طرفہ پہاڑوں کے درمیان ایک وسیع میدان ہے اور مسجد حرام سے تین میل کے فاصلہ پر ہے۔

مسجد خیف

یہ منیٰ میں جمرات کے قریب ایک بہت بڑی مسجد ہے۔

مسجد نمرہ

یہ میدان عرفات کی وسیع و عریض مسجد ہے۔

مسجد مشعر حرام

یہ مزدلفہ کی مسجد کا نام ہے، مزدلفہ میں ایک چھوٹی سی پہاڑی ہے جس کو جبل قزح کہا جاتا ہے، اس کو بھی مشعر حرام کہا جاتا ہے ۔

اس ویب سائٹ کو عام کرکے دینی کو فروغ دینے میں ہم را ساتھ دیں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here