الفلاح اسلامک فاؤنڈیشن، انڈیا کے ڈیریکٹر مولانا ندیم احمد انصاری کی خدمات

الفلاح اسلامک فاؤنڈیشن، انڈیا کے محقق اور ڈیریکٹر حضرت مولانا ندیم احمد انصاری صاحب موقع بہ موقع اور خاص دن ورات اور تاریخ و ماہ کی مناسبت سے مضامین تحریر فرماتے اور اسے لوگوں تک پہنچانے کی فکر کرتے ہیں۔ یہ تحریریں ادارے کی ویب سائٹ کے علاوہ ملک و بیرونِ ملک اخبارات و رسائل میں بھی شایع ہوتی ہیں۔ گذشتہ دنوں ماہِ ذی الحجہ کی مناسبت سے اس طرح کی تحریریں واٹس ایپ کے ذریعے بھی کئی سو لوگوں کو تسلسل کے ساتھ بھیجی گئیں۔ اس کے بعد احباب سے درخواست کی گئی کہ وہ ان تحریروں پر اپنے تاثرات کا اظہار کریں تاکہ ادارے کو حوصلہ اور تقویت ملے۔ بحمد اللہ متعدد احباب نے اپنے قیمتی وقت میں سے کچھ وقت نکال کر اظہارِ مسرت کے ساتھ اپنی مختصر اور جامع تحریریں روانہ کیں۔ بعض کی تحریریں چند سطری کی ہی سہی، لیکن حوصلہ افزا ہیں۔ ان تمام تحریروں کو یہاں پیش کیا جا رہا ہے۔ بعض احباب نے آڈیو کلپ بھیجی تھی، اسے بھی تحریری صورت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ہم قارئین سے درخواست کرتے ہیں کہ ادارے کی فلاح و کامیابی کے لیے دعا فرماتے رہیں اور اپنے تعاون سے نوازتے رہیں۔(ادارہ)

 

حضرت مولانا محمد اسلام صاحب قاسمی دامت برکاتہم

محدث و صدر شعبۂ عربی ادب، دارالعلوم وقف دیوبند
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الفلاح اسلامک فاونڈیشن انڈیا کی جانب سے ماہِ ذی الحجہ میں مہینے کی مناسبت سے جو دینی مضامین پوسٹ کیے جاتے رہے، وہ بے حدمفید اور معلوماتی تھے۔ مولانا ندیم احمد انصاری کی کوشش لایقِ تشکر و تحسین ہے۔ اللہ انھیں جزائے خیر دے۔مزید یہ کہ فاونڈیشن کی جانب سے جو دینی وعلمی مضامین شیر کیے جاتے ہیں، قابلِ مطالعہ واستفادہ ہوتےہیں۔ اللہ مقبولیت عطا فرمائے۔ آمین

حضرت مولانا مفتی ساجد کھجناوری مدظلہ

استاذ جامعہ اشرف العلوم رشیدی گنگوہ و مدیر ماہ نامہ صدائے حق، گنگوہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمدللہ وکفی وسلام علی عبادہ الذین اصطفی امابعد:
دین کی ہرمخلصانہ خدمت خواہ وہ کسی بھی مثبت اندازاورطریقے سے انجام دی جائے، بلاشبہ لائقِ تبریک ہے اوریہی خدمت قلم وقرطاس کی صورت میں اگرانجام دی جائے تو نورعلی نور اورسونے پر سہاگہ کی قبیل سے تعبیر کرنازیادہ موزوں ہوگا۔ اسے اپنی دیرپاافادیت کے لحاظ سے بہت مؤثر مانا گیا ہے۔ مولاناندیم احمد انصاری سے ہنوز نہ کوئی شفاہی ملاقات اور نہ ہی رسمِ کہن، لیکن ان کی تحریروں نے عروس البلاد ممبئی سے دورمیری طرح نہ جانے کتنوں کو لوجہ اللہ مولانا سے بالکل قریب کردیا ہے ۔اس دوطرفہ مستحکم رشتے کی بنیاد ایمان بااللہ کے بعد ظاہری اسباب میں اگر کچھ ہے تو وہ مولانا کا سوزِدروں دینی شعور اور فکرکی بالیدگی ہے، جو ان کے رشحاتِ قلم کا بنیادی اور مرکزی فلسفہ ہے۔ انھوں نے زبان وقلم کو تعمیری موضوعات کے لیے وقف کررکھا ہے، اسی لیے ان کی تحریروں میں بلاکی روانی اور اخلاص کی چاشنی جابجامحسوس ہوتی ہے۔ خیرالناس من ینفع الناس کے ذیل میں مولانا کی قلمی خدمات کو بلاخوفِ تردید شامل کیا جاسکتا ہے۔ آج ملک بھر کے اخبارات ورسائل میں ان کی قیمتی تحریریں شوق اور توجہ سے پڑھی جاتی ہیں، جس کے لیے ان کا قلم چومنے کو دل چاہتا ہے۔ اللہ کرے وہ علم وقلم کی سلطنت کے نقیب بن کر اسلام کی آبیاری کرتے رہیں۔ واجرہ علی اللہ
کتبہ محمدساجدکھجناوری
مدیر ماہ نامہ صدائے حق، گنگوہ

حضرت مولانا معین الدین ندوی قاسمی مدظلہ

استاذ جامعہ نعمانیہ، ویکوٹہ، آندھرا پردیش
مولانا ندیم احمد انصاری علم و عمل کا پیکر،فرشِ خاکی پر علماء کرام کو انبیاء کرام کے نائب ہونے کی شرفیابی حاصل ہے۔،الحمد لله ہر دور میں علماء کرام نے انبیاء کے نائب ہونے کی حیثیت سے ملتِ اسلامیہ کی صحیح سمت رہنمائی کی اور کررہے ہیں۔ ان علماء اسلام کی فہرست میں بعض ہستیاں ایسے بھی ہوتی ہیں کہ جن کے گراں کارنامے پر بڑے بڑے علماء رشک کرتے ہیں۔ اسی طلائے ناب کی ایک کڑی، عالمِ باکمال، علم و عمل کے پیکر، صفاتِ حسنہ کے سراپا مجسمہ، تحقیق و ریسرچ کے شناور، ادیب و اریب، فاضل نوجوان، عالمِ دین، رفیقِ محترم حضرت مولانا ندیم احمد انصاری صاحب دامت برکاتہم (ڈیریکٹر الفلاح اسلامک فاونڈیشن، انڈیا) کی شخصیت ہے۔ مولانا موصوف پر کئی عالمِ دین کو رشک کرتے پایا کہ موصوف کم عمری کے باوجود اسلامیات اور میدانِ صحافت میں بہت سے پرانے قلم کاروں کو پیچھے چھوڑ گئے ہیں۔ احقر کی معلومات کے مطابق عروس البلاد (ممبئی) میں ماضی قریب میں علمی وتحقیقی کام کے میدان میں سب سے نمایاں نام حضرت مولانا قاضی اطہر مبارک پوری رحمۃ اللہ علیہ کا ہے۔ ان کے بعد سے اب تک کے دور میں حضرت مولانا ندیم احمد انصاری کا نام لیا جائے تو کوئی مبالغہ نہیں ہوگا۔ مولانا موصوف کے نوکِ قلم سے اب تک تقریباً تین درجن سے زائد کتابیں مختلف موضوعات پر منصۂ شہود پر آکر امتِ اسلامیہ سے دادو تحسین حاصل کرچکی ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ہندوستان کے مدارسِ ثلاثہ کے اکابرین نے آں موصوف کی کتابوں پر تائیدی وتوثیقی کلمات لکھ کر کتابوں میں چار چاند لگا دیے ہیں۔ ملک کے مؤقر میگزین، اور روزناموں میں آپ کے مضامین زینت ہوا کرتے ہیں۔ مولانا موصوف کے رشحاتِ قلم کو ذوق و شوق سے دیکھا اور پڑھا جاتا ہے۔ آپ کی تحریروں میں زبان وبیان کی چاشنی اور شیرنی ہوتی ہیں۔بہت خوب اسلوب، مزے دار استعارے قاری جب پڑھتا ہے تو پڑھتا ہی چلا جاتا ہے۔ باری تعالیٰ نے آپ کے وقت میں بھی بڑی برکت دے رکھی ہے۔ ہمہ وقت موقع اور مناسبت سے کچھ نہ کچھ خامہ فرسائی کرتے ہی رہتے ہیں۔ ابھی حال ہی میں عشرۂ ذی الحجہ میں فضائل و مسائل، عشرہ ذی الحجہ سے متعلق مضامین بلا ناغہ مولانا موصوف کے قلم سے منظرِ عام پر آئے اور داد و تحسین حاصل کی۔ مولانا کے یہ دس روزہ مضامین دریا بکوزہ کے مانند تھے۔ جسے پڑھنے میں زیادہ وقت تو صرف نہیں ہوتا البتہ بہت ساری معلومات حاصل ہوجاتی ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی مولانا موصوف کو ہر شروروفتن سے محفوظ رکھے، آمین۔ اور ہم امتِ اسلامیہ کو اس گوہرِ نایاب کی قدر اور ان سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی توفیق ارزانی عطا فرمائے۔ آمین
ابو معاویہ معین الدین ندوی قاسمی
خادم التدریس جامعہ نعمانیہ، ویکوٹہ، آندھرا پردیش

حضرت مولانا مفتی یادِ الٰہی صاحب مدظلہ

حفید حضرت مولانا عاشقِ الٰہی میرٹھی رحمۃ اللہ علیہ
حضرت مولانا ندیم احمد انصاری صاحب!آپ کی تحریرات پر تو ہمارے سب اکابرین اعتماد کرتے ہیں، خصوصاً ہمارے حضرت مفتی احمد خانپوری صاحب۔ الحمد للہ آپ کی تحریرات کا مطالعہ کیا۔ آپ کی تحریروں کی اہم بات یہ ہے کہ آپ مستند حوالوں کے ساتھ لکھتے ہیں۔ دوسری بات یہ کہ آپ موقع کی مناسبت سے لکھتے ہیں۔ جو بھی ضرورت پیش آتی رہتی ہے، آپ اسی مناسبت سے اپنی تحریریں ارسال کرتے رہتے ہیں۔ما شاء اللہ ان سے بہت زیادہ فایدہ پہنچتا ہے۔میں بھی کوشش کرتا ہوں کہ آپ کی تحریرات کا مطالعہ کروں اور عام طور سے میں آپ کی تحریرات کو پڑھتا ہوں اور ماشاء اللہ اس سے بہت فایدہ ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے قلم میں اور جِلا بخشے۔ حوصلہ عطا فرمائے۔ مزید علمی ترقیات سے مالامال فرمائے۔ ہماری طرف سے ہر وقت ہر طرح کا تعاون پیشِ خدمت ہے۔ آپ سے دعاؤں کی درخواست ہے۔

حضرت مفتی عبد القیوم راجکوٹی دامت برکاتہم

معین مفتی جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین، ڈابھیل
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
آپ کے مضامین پڑھ کر خوشی محسوس ہوئی۔ اللہ تعالیٰ آپ کے فیض کو عام فرماوے۔ آپ کے قلم میں جان پیدا فرماوے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے فیض کو پورے عالَم میں پھیلا دیوے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرماوے۔آمین

جناب حافظ اقبال چوناوالا صاحب مدظلہ

رکن مجلسِ مشاورت دارالعلوم وقف دیوبند
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
مولانا ندیم احمد انصاری صاحب! ما شاء اللہ آپ کی تحریرات پڑھ کر بہت سے مسائل کی تجدید ہو جاتی ہے۔ معلومات میں اضافہ ہوتا ہے ۔ آپ موجودہ احوال کے اعتبار سے لکھتے رہتے ہیں ، اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے اور امت کے لیے نافع بنائے۔ یہ سلسلہ آپ جاری رکھیے۔ میں بھی آپ کی بہت سی چیزیں دوسرے لوگوں کو بھیجتا رہتا ہوں۔
جزاک اللہ خیراً
السلام علیکم و رحمۃ اللہ

حضرت مولانا شاہد الناصری الحنفی مدظلہ

ادارہ دعوۃ السنۃ، ممبئی
مکرمی بارک اللہ علمہ وعملہ
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
مشغولیات مانعِ تحریرِ تاثربنی ۔ ورنہ بحمداللہ اہلِ علم کی قدردانی کامزاج ہے۔الحمداللہ آپ کی علمی کاوشیں میرے علم وآگہی میں اضافہ کاذریعہ ہوکرتی ہیں ۔ اللہ آپ کوجزائے خیردے، آمین۔ شب وروز کی طویل ترین گذشتہ ساعتوں میں آپ کے افاداتِ علمی عامتہ المسلمین کے لیے بہت مفیدثابت ہوئے۔ چوں کہ آپ نے دقیق انداز سے صرفِ نظرکرتے ہوئے اپنے اسلوبِ تحریرکرسہل ممتنع میں ڈھال لیاہے، اس لیے قارئین کودشواری نہیں ہوتی اوروہ اردوزبان کافائدہ اٹھاتے ہوئے آپ کے علمی نوادرات سے فائدہ اٹھانے میں کوئ دقت محسوس نہیں کرتے ۔ اللہ سبحانہ اس سلسلے کودراز فرمائے اورآپ کواجرجزیل مرحمت فرمائے۔آمین والسلام
خاکسار محمد شاہدالناصری الحنفی

حضرت مولانا مفتی عبد الرشید شیداؔ صدیقی مدظلہ

فیضِ منیر ایجوکیشن ٹرسٹ، کالینا، ممبئی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ماشاء اللہ لاقوۃ إلا باللہ۔ اللہ پاک اس خدمت کو قبول فرمائے اور اخلاص وعافیت، برکت وقبولیت کے ساتھ اس میں استقامت وترقیات اور مزید توفیقات سے نوازے!بندے کو اپنے خوانِ علم کے خوشہ چینوں میں شامل رکھیے اور گاہے گاہے روحانی وعلمی ضیافت کرتے رہیے! جزاکم اللہ خیراً
مفتی عبد الرشید شیدا صدیقی، کالینا، ممبئی

حضرت مولانا معاویہ مدظلہ

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مسئلے کے مختلف زاویے ان مضامین سے ذہن میں آتے ہیں۔ اور یہ سمجھ میں آتا ہے کہ اس عنوان پہ بھی طلبا سے لکھوایا جا سکتا ہے۔ ما شاء اللہ مختلف قسم کے مضامین اور عنوانات نظر نواز ہوتے رہے۔ اور آپ کے قلم کا سفر جاری و ساری ہے۔ بڑی خوشی ہوتی ہے۔ مبارک ہو آپ کو۔ دعا فرمائیں آپ ہمارے لیے بھی، طلبہ کے لیے بھی کہ اللہ تعالیٰ طلبہ میں بھی ایسے مضمون نگار پیدا کر دے۔ مشکل یہ ہے کہ مدرسے میں لکھتے ہیں، لیکن فارغ ہونے کے بعد وہ لکھتے ہی نہیں ہیں اور شکایت یہ کرتے ہیں کہ مواقع نہیں ملتے۔ حالاں کہ سچی بات یہ ہے کہ جو محنت کرکے لکھے گا، اس کوخود ہی موقعے ملتے رہیں گے اور راستے اس کے لیے کھلتے رہیں گے۔خیر ! آپ لکھتے ہیں، اللہ تعالیٰ آپ کے لکھنے کو قبول فرمائے۔ ذخیرۂ آخرت بنائے۔ مجھے آپ کی تحریریں بھیجنے سے کوئی حرج نہیں ہے، بلکہ فایدہ ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کی خدمات قبول فرمائے۔آمین

حضرت مولانا محمد اسلم قاسمی صاحب

استاذ مرکز المعارف، ممبئی
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرت! آپ کی طرف سے شیر کی ہوئی ہر چیز، ہر مضمون ہمیں بہت پسند ہے۔ آپ بھیجتے رہیں اور ہم ان سب سے مستفیض ہوتے رہیں گے۔ انشاءاللہ

حضرت مولانا مفتی صفوان صاحب قاسمی مدظلہ

امام مسجدِ خضر، نل بازار، ممبئی
ماشاء اللهآپ کی تحریریں معلومات افزا اور دلائل سے مزین ہوتی ہیں ۔ علاوہ ازیں شستہ اور سہل زبان عوام کے لیے کافی مفید ہوتی ہے۔ آپ کی تحریریں نہ صرف عوام بلکہ خواص کے لیے مفید ہوتی ہیں۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ! اور ربِ کریم اسے اپنی بارگاہ میں شرفِ قبولیت عطا فرمائے اور آپ کے لیے ذخیرۂ آخرت بنائے۔
مسجد خضرا نل بازار(مارکیٹ مسجد ) ممبئی

جناب قاری محمد ارشد رامپوری حفظہ اللہ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اب تب آپ کی جتنی بھی تحریریں ہمارے پاس آئی ہیں ان سبھی تحریروں کا مطالع کیا ہے اور علم میں بھی اضافہ ہوا۔ آگے بھی اسی طرح آپ اپنی قیمتی باتیں تحریر کے ذریعہ ہم تک پہنچاتے رہیں۔ اللہ تعالی آپ کی کاوشوں کو قبول فرمائے۔ نجات کا ذریعہ بنائے۔ حاسدین کے حسد شریروں کے شر سے اللہ تبارک وتعالی آپ کی حفاظت فرمائے۔ اسی طرح دین کی خدمت کرنے توفیق عطا فرمائے۔ اللہ تبارک وتعالی آپ کی تحریروں کے ذریعہ ہمیں بھی عمل کرنے والا بنادے۔
العارض قاری محمد ارشد رامپوری
قاری محمد ارشد ٹانڈہ، بادلی، ضلع رامپور، یوپی

جناب قاری شرافت فیضی صاحب

جناب حضرت موولانا ندیم احمد صاحب
خوش باش تا حیات
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بعد اَز تحیۂ مسنونہ طالبِ خیر بعافیت ہے۔ دیگر عریضہ باعثِ تحریر یہ ہے کہ آپ نے قربانی سے متعلق جو تحریرں بھیجی ہیں، مجھے بہت اچھی لگیں اور میرے علم میں بھی اضافہ ہوا۔ اللہ آپ کو دونو جہان کی بھلائی نصیب فرمائے۔ آمین
راقم فیضی

حضرت مولانا رحمۃ اللہ قاسمی صاحب

ماشاء اللہ آپ کے مضامین مع الدلائل اور ہر خاص و عام کے لئے مفید تر ہوتے ہیں۔

حضرت مولانا اجمل قاسمی صاحب

ما شاء اللہ آپ عمدہ کام کر رہے ہیں۔ اللہ پاک استقامت اور مقبولیت نصیف فرمائے۔

جناب شادان نفیس کانپوری سلمہ

متعلم دارالعلوم وقف دیوبند
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
ماشاءاللہ آپ اور آپ کا ادارہ لائقِ تحسین ہےاور یہ جو مختلف موضوعات پر وقتا فوقتا اچھوتے انداز میں آپ کی تحریر پڑھنے کو مِل جائے تو کیا پوچھنے! یقین جانیں آپ کی اردوئے معلی سجی دھجی تحریر نہایت ہی اطمینان بخش رہتی ہے۔ اس سے استدلال کرنے اور بیان کرنے دونوں میں ہمیشہ آسانی رہتی ہے۔ اللہ کرے آپ کا ادارہ دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرے اور اللہ رب العزت آپ سے ایسا ہی کام لیتا رہے۔بارک اللہ فی علمک۔ آمین

جناب ظہیر چغتائی صاحب

تاجر
مولانا ندیم صاحب !
اللہ آپ کو دُنیا اور آخرت کی ساری خوشیاں عطا کرے ! آپ كکے پوسٹس بہت علمی اور مفید(ہوتے ہیں) ۔ہم سب گھر والوں کو بہت فایدہ ہو رہا ہے !
جزاک اللہ خیراً

جناب مقصود ماہیمی صاحب

تاجر
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
الحمد للہ ہمیں آپ کی تحریر سے بہت فایدہ ہوتا ہے۔ ان سے بہت سی چیزوں کی معلومات وقتاً فوقتاً ملتی رہتی ہے۔ آپ اپنی تحریریں بھیجتے رہیں، اللہ تعالیٰ آپ کو دنیا اور آخرت میں اس کا اجر دے گا۔ ان شاء اللہ

محترمہ نور ناز خان

ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو، ممبئی یونی ورسٹی
ما شاء اللہ الفلاح اسلامک فاؤنڈیشن، انڈیا کی جانب سے جو بھی پوسٹ آتی ہے، ساری معلوماتی اور اہم ہوتی ہیں۔ یہ بہت اچھی بات ہے اور صدقۂ جاریہ بھی ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ آپ سب کو اس کا بہترین اجر دے۔ جس دور سے ہم گزر رہے ہیں، ایمان کی سلامتی کے لیے بہت ہی مشکل دور ہے۔اس مصروف ترین دور میں کسی کے پاس اتنا وقت نہیں کہ امت کی بھلائی کے لیے اتنے اچھے اقدام کرے۔ واقعی آپ کا فاؤنڈیشن اور آپ قابلِ تعریف ہیں۔ عیدِ قرباں کے خاص موقع پر جس طرح دینی پوسٹ آپ کی جانب سے موصول ہوئے، وہ سب بہت ہی اہم تھے۔ آگے بھی اللہ تعالیٰ آپ سب کو اسی طرح قوم و ملت کی خدمات کرنے کی توفیق عطاکرے۔ آمین

محترمہ سمرین صدیقی

معلمہ شفاعت اسلامک انگلش اسکول، مالونی، ممبئی
وعلیکم السلام
سر! میں یہ کہنا چاہوں گی کہ آپ جو بھی بھیجتے ہیں، سب ہی کے لیے بہت ہی فایدے مندہے۔ اِس کی وجہ یہ ہے کے آپ کی یحریر بہت ہی آسان ہوتی ہے۔میری طرف سے پوری عزت ہے کے آپکی لکھاوٹ کی۔ آپ جو لکھتے ہیں، وہ ضرور ہم تک پہنچائیں، تاکہ وہ ہماری معلومات میں اضافے کا سبب بنے اور ہماری روز مرہ کی زندگی میں کام آئے۔
السلام علیکم

محترمہ مریم شیخ

متعلم: شعبۂ تاریخ، ممبئی یونی ورسٹی
آپ جو یہ دین کا نیک کام کر رہے ہیں، اِس سے جو ہماری نئی نسل ہے وہ بہت نفع حاصل کرےگی۔ ان شاء اللہ
آپ کا اور آپ کےاِس ادارے کا بہت شکریہ، جنہوں نے ہَم مسلمانوں تک یہ دینی معلومات بھیجنا شروع کی ہے۔ آپ سے یہ التجا کرتی ہوں کہ آپ ایسے ہی دین کی معلومات ہَم تک پہنچاتے رہیں۔

محترمہ آفرین شیخ

متعلم: اسماعیل یوسف کالج، ممبئی
السلام علیکم سر!
آپ کی بتائی ہوئی بات (مضامین) سے تو ہر بار ہی فائدہ ہوتا ہے۔ میں پہلے بھی آپ کی ویب سائٹ سے آرٹیکلز پڑھتی رہتی تھیں۔ بہت شکریہ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here