ڈاکٹر مفتی ندیم احمد انصاری -صدر الفلاح انٹرنیشنل فاؤنڈیشن و کالم نگار ممبئی اردو نیوز-کو ممبئی یونیورسٹی نے حال ہی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا ہے۔ انھوں نے مشہور قادرالکلام صوفی شاعر اور سوانح نگار خواجہ عزیزالحسن مجذوبؔ پر وقیع تحقیقی مقالہ لکھ کر ۲۰۲۳ء میں ممبئی یونیورسٹی میں جمع کیا تھا۔ خواجہ صاحبؒکے انتقال کے تقریباً اسّی سال بعد پہلی مرتبہ ان کی شخصیت و خدمات کو کسی محقق نے موضوعِ تحقیق بنایا ہے۔ خواجہ صاحب کی شخصیت اہلِ علم و اہلِ ذوق میں غیرمعروف نہیں، حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ کے ممتاز خلفا میں ان کا شمار ہوتا ہے، لیکن ان کی ادبی خدمات کو تقریباً فراموش کر دیا گیا۔ ڈاکٹر ندیم احمد انصاری نے ایسے اچھوتے موضوع پر منفرد اور نمایاں کام کیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ ان کی پہلی تحقیقی کاوش نہیں، انھیں تصنیف و تحقیق کا طویل تجربہ ہے، اب تک ان کی چالیس سے زائد کتابیں طبع ہو چکی ہیں۔ اس لیے مشکل موضوع کو بھی انھوں نے سلیقے سے نبھایا ہے۔ ڈاکٹریٹ کی ڈگری ملنے پر سماج کے مختلف طبقات کی طرف سے انھیں مبارک باد پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ بعض نمایاں شخصیات کےاقتباسات پیش ہیں:
آپ کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض کر دی گئی، یہ خبر سن کر مسرت ہوئی۔ ویسے تو آپ کی گوناگوں علمی تحقیقی خدمات قابلِ قدر ہیں اور آپ ادب میں بھی اپنا مقام بنا چکے ہیں، لیکن پی ایچ ڈی کی باوقارڈگری سے آپ کے وقار میں مزید اضافہ ہوگا۔
پروفیسر یونس اگاسکر(سابق صدر شعبۂ اردو، ممبئی یونیورسٹی)
محترم! میں آپ کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں، ما شاء اللہ آپ کا علمی سفر ہمیشہ رواں دواں رہا ہے، الحمدللہ آپ نے بہت سی ڈگریاں حاصل کر لیں، اس میں سے سب سے عظیم ڈگری میں سمجھتا ہوں یہ بھی ہے کہ آپ نے عظیم شخصیت خواجہ عزیزالحسن مجذوبؔ رحمہ اللہ پر ڈاکٹریٹ کیا۔ یہ آپ کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے، آپ کے والدین کے لیے اور آپ کے رفقا اور دوستوں کے لیے بھی فخر کی بات ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو نظرِبد سے بچائے اور آپ کی ان کاوشوں اور محنتوں کو قبول فرمائے اور امت کے لیے نافع بنائے اور آپ کو مزید ترقیات سے نوازے۔ آپ نے پی ایچ ڈی کے لیے ایک عظیم المرتبت شخصیت کا انتخاب کیا، اب اکثر لوگوں کی ان سے ناواقفیت ہے، لیکن آپ نے ماشاء اللہ ان کی خدمات اور ان کے کلام کو اجاگر کیا ہے، اللہ تعالیٰ آپ کو آخرت میں بھی اس کا نعم البدل عطا فرمائےگا، ان شاء اللہ۔
حافظ اقبال چوناوالا(ممبر مسلم پرسنل لا بورڈ؍ رکنِ شوریٰ دارالعلوم وقف دیوبند)
بہت بہت مبارک ہو ندیم صاحب! میں ابھی اس حالت میں نہیں کہ کچھ زیادہ عرض کر سکوں، لیکن دل سے آپ کے لیے بہت خوش ہوں۔
شکیل رشید(چیف ایڈیٹر ممبئی اردو نیوز)
بہت مبارک ہو!بہت مبارک ہو!بہت مبارک ہو!اللہ تعالیٰ مزید اس میدان میں آپ سے خوب خوب کام لیوے اور اللہ تعالیٰ ہمارے اکابرین کی توجہات سے خوب مالامال فرمائے۔ دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارک باد دیتا ہوں۔ یقیناً آپ نے جن گوشوں کو اجاگر کیا -حضرت خواجہ عزیز الحسن مجذوبؔ اور کا کلام اور دوسرے مضامین کو آپ نے جو دنیا کے سامنے پیش کیا ہے-یہ گم نام گوشے تھے ، جن کو آپ نے لوگوں کے سامنے پیش کیا ہے، دل سے مبارک باد پیش کرتا ہوں، دعا کرتا ہوں اللہ تعالیٰ اس میدان میں مزید آپ سے خوب خوب کام لیوے اور ترقیات کے بامِ عروج تک اللہ تعالیٰ آپ کو پہنچائے۔ میں بھی دعاؤں کی درخواست کرتا ہوں۔
مفتی محمد یوسف قاسمی(جنرل سکریٹری جمعیۃ العلماء، مہاراشٹر)
بے شمار تحقیق و تصنیف کا کام کر کے ڈاکٹر تو آپ بہت پہلے سے ہیں ہاں ڈاکٹریٹ کی ڈگری اب تفویض کی گئی ہے۔دیر آید درست آید کہنے کے بجائے یہ کہنا مناسب سمجھتا ہوں :حق بحقدار رسید۔
عبدالرحمن اعظمی(پبلک ریلیشنز آفیسر شاہین گروپ آف انسٹیٹیوشنس بیدر، کرناٹک)
میں مصروف تھا لیکن یہ خبر دیکھ کر کہ-اب آپ ڈاکٹر بھی ہوگئے-مجھے مجبوراً جواب دینا پڑ رہا ہے ، یقیناً یہ بہت بڑی کامیابی ہے، زندگی کا بڑا اچیومنٹ ہے، آپ کے لیے، آپ کی فیملی کے لیے، سماج کے لیے، آپ کے معاشرے کے لیے، خصوصاً آپ کے اساتذہ کے لیےاور ان کے لیے بھی جنھوںنے آپ کو یہ راستہ دکھایا، بہت بہت خوشی اور مسرت کی بات ہے۔
ڈاکٹر رحمت علی(سب ایڈیٹر، حج میگزین، حج ہاؤس، ممبئی)
محترم مفتی ندیم احمد صاحب! بہت بہت مبارک! اللہ خوب مبارک کرے! اللہ خوب برکت دے! اللہ خوب ترقی دے! ابھی میں نے خبر پڑھی۔ یہ بہت بڑی بات ہے کہ آپ کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی مل گئی۔ بہت بڑی بات ہے کہ نالاسوپارہ میں رہنے والے مفتی ندیم احمد صاحب کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری مل گئی۔ بہت خوش نصیبی کی بات ہے اہلیانِ سوپارہ کے لیے، اہلیانِ وسئی ویرار نگر پالیکا کے لیے، ہم سب کے لیے، پوری قوم کے لیے، اللہ تعالیٰ مزید ترقی عطا فرمائے۔
صغیراحمد ڈانگے(صدر دینی ایجوکیشنل ٹرسٹ، ضلع تھانہ)
موجودہ دور میں عروس البلاد ممبئی عظمیٰ میں ثانئ قاضی اطہر مبارک پوریؒ (زود نویسی میں) فاضل نوجوان ،فقید المثال قلم کار، ملک کے نامور بزرگ ،علم و فکر اور تزکیہ و احسان کے عالم ربانی حضرت مولانا مفتی احمد خان پور مدظلہم العالی (شیخ الحدیث و سابق صدر مفتی جامعہ تعلیم الدین،ڈابھیل، گجرات) کے خلیفہ و مجازِ بیعت مولانا مفتی ڈاکٹر ندیم احمد انصاری صاحب ہیں۔ قسامِ ازل نے موصوف کو ان گنت خوبیوں سے نوازا ہے ، آپ کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں ہے ، آپ کے سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں مضامین ملک و بیرون ملک کے مؤقر ماہ ناموں، پندرہ روزہ، و ہفت روزہ رسائل اور روزناموں کی زینت بن چکے ہیں ، آپ کے خوشبو ریز قلم سے اب تک تین درجن سے زائد کتابیں منظرِعام پر آچکی ہیں ، جو ہاتھوں ہاتھ لی گئی ہیں ۔مولانا محترم علم کے دیوانے اور شیدا ہیں، اسی شیدائی نے انھیں علم کے ہر میدان کو سر کرنا آسان کردیا ہے اور وہ برابر حصولِ علم میں لگے رہے یہاں تک کہ انھوں نے دینی تعلیم کے سب سے اعلیٰ ڈگری ’مفتی‘ کے لقب سے ہم کنار ہوئے تو وہیں عصری تعلیم میں سب سے اعلیٰ ڈگری ’پی ایچ ڈی‘کرکے اب ’ڈاکٹریٹ‘کی سند سے ہم کنار ہوئے ہیں ۔موصوف کا تحقیقی مقالہ حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ کے محبوب و چہیتے خلیفہ ’خواجہ عزیز الحسن مجذوبؔ کی حیات و خدمات‘کے نام سے ہے، اس سے موصوف کی شخصیت میں تین چیزیں نمایاں ہورہی ہیں: پہلی چیز علماے دیوبند سے غایت درجے کی محبت، دوسری چیز تزکیہ و احسان سے دلچسپی اور تیسری چیز اردو زبان و ادب سے وابستگی ۔احقر اس سے واقف تھا کہ موصوف پی ایچ ڈی کررہے ہیں اور جلد ہی ڈاکٹریٹ کی سند سے نوازے جائیں گے ، جس کا انتظار تھا، آج یہ خبر مل گئی کہ۲۷؍نومبر ۲۰۲۵ء کو ممبئی یونیورسٹی نے موصوف کو’ڈاکٹریٹ‘کی سند تفویض کی ہے ۔ راقم السطور اس پر مسرت موقع پر مفتی ڈاکٹر ندیم احمد انصاری کو صمیمِ قلب سے مبارکبادی پیش کرتا ہے اور بارگاہِ ایزدی میں دعا گو ہے کہ ربِ کریم آپ کی تمام جائز خواہشات کو پورا کرے اور آپ کے عطر بیز قلم کو سدا آباد و شاداب رکھے ۔آمین
ابو معاویہ محمد معین الدین ندوی قاسمی (جامعہ نعمانیہ ،وی کوٹہ ،آندھرا پردیش)
بہ صد مسرت یہ مژدہ سنا کہ محترم دوست مفتی ندیم احمد انصاری صاحب نے خواجہ عزیز الحسن مجذوبؒ جیسی درویشانہ شخصیت پر پی ایچ ڈی کی ہے۔ یہ تحقیق واقعی ایک بڑا علمی اشتیاق چاہتی تھی۔ آپ نے اسے کمالِ صناعی سے نبھایا۔یہ کامیابی آپ کی ان تھک محنت کی دلیل ہے۔یہ آپ کی علمی بصیرت کا روشن شاہد ہے۔آپ نے ایک عالی مرتبت شاعر کے نقوشِ حیات نئے وقار سے اجاگر کیے۔علمی محفلیں اس کام کی قدر کریں گی۔دعا ہے کہ ربِ کریم آپ کے علم میں برکت فرمائے۔آپ کی تحقیق کو قبولیت عطا کرےاور آپ کو مزید بلندیاں نصیب ہوں۔ آمین۔دلی مبارکباد قبول فرمائیں۔
قاضی محمد فیاض عالم قاسمی(قاضی شریعت، دارالقضاء ناگپاڑہ ممبئی)
محترم و مکرم حضرت مولانا مفتی ندیم انصاری صاحب دامت برکاتہم العالیۃ! الحمدللہ ثم الحمدللہ! بفضلہٖ تعالیٰ، والدین و اساتذہ کی دعاؤں اور آپ کی علمی محنت و خلوص کے نتیجے میں آپ نے اپنے علمی سفر کی ایک نہایت اہم منزل یعنی ڈاکٹریٹ (Ph.D) کی تکمیل فرما لی ہے،اس پر دلی صمیم قلب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔آپ کی یہ کامیابی نہ صرف آپ کی علمی جستجو کا مظہر ہے بلکہ نئی نسل اور علمی دنیا کے لیے ایک قابلِ تقلید مثال اور امتِ مسلمہ کے لیے فخر و مسرت کا مقام ہے۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نے جو قوتِ فکر، گہرائی نظر، اخلاصِ نیت اور خدمتِ دین کا جذبہ عطا فرمایا ہے وہ واقعی لائقِ قدر اور رشک کا مقام ہے۔خصوصاً آپ نے حضرت خواجہ عزیز الحسن مجذوبؒ جیسی عظیم روحانی و ادبی شخصیت کو اپنی تحقیق کا موضوع بنا کر ان کی حیات و خدمات کے ان پہلوؤں کو اجاگر کیا ہے جو عام مطالعہ اور فہم سے اوجھل تھے۔ آپ کی تحقیق نے نہ صرف اُن کی شخصیت کو ایک نئے تناظر میں پیش کیا ہے بلکہ علمی دنیا میں اس برگزیدہ ہستی کی فکری و روحانی میراث کو نئی زندگی عطا کی ہے۔ یہ خدمت یقیناً ایک صدقۂ جاریہ اور امت کے علمی ذخیرے میں ایک اہم اضافہ ہے۔آپ کا یہ تحقیقی کارنامہ اس بات کا روشن ثبوت ہے کہ جب مقصد بلند ہو، نیت صالح ہو اور قدم اخلاص کی راہ پر ثابت رہیں تو ربِ کریم راستوں کو خود آسان فرما دیتا ہے۔ہم اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعاگو ہیں کہ وہ آپ کے علم میں مزید برکت، فکر میں حکمت، قلم میں تاثیر اور خدمات میں قبولیت عطا فرمائے، اور یہ کامیابی مزید علمی فتوحات اور ادبی و فقہی خدمات کا نقطۂ آغاز ثابت ہو۔آمین یا رب العالمین۔
محمد شمیم اختر ندوی(صدر جمعیہ علما، ضلع پالگھر)
ما شاء اللہ بہت بہت مبارک ہو،آپ کی کامیابی دیکھ کر بےانتہا خوشی ہوئی، دل کی گہرائیوں سے آپ کے حق میں خوب دعائیں نکلیں، اللہ تعالیٰ آپ کو اسی طریقے سے نوازتے رہیں اور نظرِ بد سے آپ کی مکمل حفاظت فرمائیں، حاسدین کے حسد سے، شریروں کی شرارت سے، فتینوں کے فتنے سے پوری طریقے سے محفوظ فرمائیں، ما شاء اللہ بہت بہت مبارک ہو! میری جرات و بے باکی اتنی نہیں ہے کہ میں آپ کی شان میں کچھ بات لکھوں، اس لیے کہ بڑے بڑے حضرات آپ کے حق میں لکھتے رہتے ہیں، کہتے رہتے ہیں۔
مفتی فیض الاسلام قاسمی(امام و خطیب وازہ محلّہ جامع مسجد، سوپارہ)
دل کی گہرائیوں سے ڈاکٹر مفتی ندیم احمد انصاری صاحب کو ممبئی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی باوقار ڈگری حاصل کرنے پر مبارک باد پیش کی جاتی ہے۔ یہ عظیم کامیابی بلاشبہ ان کی مسلسل علمی جدوجہد، تحقیقی سنجیدگی اور اردو ادب کی خدمت کے غیر معمولی جذبے کا ثمر ہے۔ خواجہ عزیز الحسن مجذوب کی حیات و خدمات پر آپ کا تحقیقی مقالہ ایک تشنۂ تحقیق ادبی شخصیت کی علمی قدروں کو اجاگر کرتا ہے۔ معتبر اساتذہ اور ماہرینِ تحقیق کی جانب سے مقالے کی علمی پختگی، تحقیقی دیانت اور تنقیدی گہرائی پر دی گئی داد ڈاکٹر ندیم احمد صاحب کی قابلیت اور علمی محنت کی بہترین شہادت ہے۔






