Faiz-e-Baari yaani Khidmaat-e-Nadeem Ahmed Ansari, Akabir-o-Mu’asir Ulama-e-kiraam ki nazar me
فیضِ باری یعنی خدماتِ ندیم احمد انصاری اکابر و معاصر علماے کرام کی نظر میں
فیضِ باری یعنی خدماتِ ندیم احمد انصاری اکابر و معاصر علماے کرام کی نظر میں
تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے اس کائنات کو وجود بخشا اور مسلسل رحمتیں نازل ہوتی رہیں اس کے پاک پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر، جنھوں نے زندگی کا قرینہ سکھایا۔ راقم الحروف کا تصنیفی و تالیفی سفر زندگی کی دس بہاریں دیکھ چکا ہے، اس لیے کہ پہلی باقاعدہ تصنیف ’نمازِ احمد صلی اللہ علیہ وسلم ‘ 1428ھ میں منصۂ شہود پر آئی تھی۔ اس کے بعد بہ توفیقِ الٰہی یہ سلسلہ دراز ہوتا گیا اور ایک محتاط اندازےکے مطابق اب تک پانچ سو مضامین، سو رسالے اور ایک درجن کتابیں وجود میں آچکی ہیں، جس میں کچھ ’الفلاح اسلامک فاؤنڈیشن، انڈیا ‘ کی ویب سائٹ www.afif.inپر موجود ہے اور کافی کچھ نظرِ ثانی کا محتاج اور منظرِ عام پر آنے کا منتظر ہے، جب کہ طبع زاد کتابوں کی تعداد ایک درجن ہے۔یہ بھی خدا ہی کا احسان ہے کہ جتنی علمی و دینی خدمات اب تک منظرِ عام پر آئیں، اس پر بعض حاسدوں و نادانوں کے سوا اکثر اہلِ علم و دانش نے قدر کا اظہار فرمایاہے،والحمدللہ علیٰ ذلک۔ راقم الحروف چوں کہ بے علم و بے مایہ انسان ہے، اس لیے جو کچھ لکھا، ہمیشہ علماے کرام کی خدمت میں پیش کرتا رہا۔ درجِ ذیل فہرست میں ان علماے کرام کے نام دیکھے جا سکتے ہیں، جنھوں نے تحریری طور پر کچھ حوصلہ افزائی فرمائی۔
* سیدی و مرشدی حضرت مولانا مفتی احمد خانپوری دامت برکاتہم
(رکنِ شوریٰ دارالعلوم دیوبند، مفتیِ اعظم گجرات، شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین، ڈابھیل)
* حضرت مولانا مرغوب الرحمن رحمۃ اللہ علیہ
(سابق مہتمم دارالعلوم دیوبند)
* حضرت مولانا زبیر الحسن کاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ
(سابق رئیس التبلیغ مرکز نظام الدین، دہلی)
* حضرت مولانا سید رابع حسنی ندوی مدظلہ
(صدر مسلم پرسنل لا بورڈ و ناظم ندوۃ العلماء، لکھنؤ)
* حضرت مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی مدظلہ
(مہتمم دارالعلوم دیوبند)
* حضرت مولانا عبد الخالق سنبھلی مدظلہ
(نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند)
* حضرت مولانا مفتی حبیب الرحمن خیرآبادی مدظلہ
(صدر مفتی دارالعلوم دیوبند)
* حضرت مولانا مفتی محمد اسلام قاسمی مدظلہ
(استاذِ حدیث و صدر شعبۂ عربی ادب دارالعلوم وقف دیوبند)
* حضرت مولانا مفتی محمود حسن بلند شہری مدظلہ
(مفتی دارالعلوم دیوبند)
* حضرت مولانا سعید الرحمن اعظمی ندوی مدظلہ
(مہتمم ندوۃ العلماء لکھنؤ)
* حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن فتحپوری مدظلہ
(مفتیِ اعظم گجرات)
* حضرت مولانا مفتی خالد سیف اللہ رحمانی مدظلہ
(جنرل سکریٹری فقہ اکیڈمی، انڈیا و ناظم المعہدالعالی الاسلامی، حیدرآباد)
* حضرت مولانا مفتی محمود عالم مظاہری مدظلہ
(استاذ و نائب مفتی مظاہر علوم وقف سہارنپور)
* حضرت مولانا مفتی محمد طاہر مظاہری مدظلہ
(استاذ و نائب مفتی مظاہر علوم جدید سہارنپور)
* حضرت مولانا مفتی عبداللہ پھولپوری مدظلہ
(شیخ الحدیث و ناظم مدرسہ بیت العلوم، سراے میر، اعظم گڑھ)
* حضرت مولانا مفتی عبید اللہ الاسعدی مدظلہ
(شیخ الحدیث جامعہ عربیہ ہتھورا، باندہ)
* حضرت مولانا اسرارالحق قاسمی مدظلہ
(ایم پی و صدر آل انڈیاتعلیمی و ملّی فاؤنڈیشن، نئی دہلی)
* حضرت مولانا منیر احمد جونپوری مدظلہ
(امام و خطیب جامع مسجد کالینا، ممبئی)
* حضرت مولانا مفتی محمد حارث پالنپوری مدظلہ
(استاذ و مفتی مدرسہ رشیدیہ،جوگیشوری، ممبئی)
* حضرت مولانا مفتی محمد جسیم الدین قاسمی مدظلہ
(استاذ و مفتی مرکز المعارف ،جوگیشوری، ممبئی)
* حضرت مولانا مفتی محی الدین سرجن نگری مدظلہ
(مہتمم دارالعلوم محمدیہ سرجن نگر، مرادآباد)
* حضرت مولانا مدثر قاسمی مدظلہ
(استاذ مرکز المعارف ،جوگیشوری، ممبئی)
* حضرت مولانا شاہد معین قاسمی مدظلہ
(سابق استاذمرکز المعارف ،جوگیشوری، ممبئی)
آگے مذکورہ بالا حضرات میں سے بعض کی تحریروں سے مختصر اقتباسات پیش کیے جاتے ہیں، بقیہ اور مکمل تحریریں متعلقہ کتابوں میں ملاحظہ فرمائیں۔
﷽
* محترمی زیدمجدکم!بڑی مسرت ہوئی کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اپنے دین کی خدمت کی توفیق سے نوازا ہے۔ روزےکے موضوع پر آپ کا رسالہ مفید اور نافع محسوس ہوا، امید ہے کہ عام مسلمان اس سے استفادہ کریں گے۔(یہ تقریظ حضرت موصوف نے دارالافتاء دارالعلوم کی تصویب کے بعد تحریر فرمائی تھی)
امیر الہندحضرت مولانا مرغوب الرحمن رحمۃ اللہ علیہ(سابق مہتمم دارالعلوم دیوبند)
* دورِ حاضر کے تقاضوں کے پیشِ نظر اس بات کی ضرورت محسوس کی گئی کہ شریعت کے نظامِ خلع کو اردو زبان میں اس انداز سے پیش کیا جائے کہ بہ وقتِ ضرورت اس کا مطالعہ پڑھنے والوں کے لیے پورے نظام ِ خلع کو سمجھنے کے لیے کافی و شافی ہو، چناں چہ اسی ضرورت کو مدِّنظر رکھتے ہوئے عزیزِ مکرم مولانا ندیم احمد انصاری حفظہ اللہ (بانی و مؤسِّس الفلاح اسلامک فاؤنڈیشن، انڈیا) نے ایک معتدل مجموعہ اس موضوع پر تیار فرما کر احقر کے ملاحظے کے لیے پیش کیا، مَیں نے فہرستِ مضامین کے ساتھ جستہ جستہ مقامات سے دیکھا تو بڑا مفید معلوم ہوا۔
* تفسیر (معارف القرآن)میں سے ‘’دعوت و تبلیغ اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر‘ سے متعلق علمی مواد کو تلاش کرکے کتابی شکل میں ترتیب دینے کا کام عزیزِ گرامی مولانا ندیم احمد انصاری سلمہ اللہ تعالیٰ و عافاہ نے انجام دیا ہے، اور اس طرح اس موضوع پر ایک عمدہ و وقیع رسالہ وجود میں آگیا ہے، جو اہلِ علم کے لیے ایک سوغات کی حیثیت رکھتا ہے۔
سیدی و مرشدی حضرت مولانا مفتی احمد خانپوری دامت برکاتہم(رکنِ شوریٰ دارالعلوم دیوبند، مفتیِ اعظم گجرات، شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین، ڈابھیل)
* مولانا ندیم احمد انصاری صاحب نے اسلامی سال کو موضوع بنا کر اس کے مہینوں اور دنوں پر ایک اچھی فاضلانہ کتاب تیار کر دی، جس میں سبھی مہینوں کی خصوصیات اور ان کی اہمیت دلائل کے ساتھ پیش کی ہے، یہ مفید اور مبارک کام ہے، میں اس کی قدر کرتا ہوں اور اس کے مفید ہونے کی دعا کرتا ہوں۔
مدبرِ اسلام حضرت مولانا سید رابع حسنی ندوی مدظلہ(صدر مسلم پرسنل لا بورڈ و ناظم ندوۃ العلماء، لکھنؤ)
* جناب مولانا ندیم احمد انصاری صاحب کی کتاب ’مومن اور اسلامی سال: قرآن و سنت کی روشنی میں‘ متعدد مقامات سے دیکھی، کتاب پسند آئی، مرتب نے اس کتاب میں سال کے بارہ مہینوں سے متعلق اسلامی احکام و مسائل اور ان مہینوں کے خاص اعمال کا تفصیلی ذکر کرنے کے ساتھ ان رسوم و بدعات کی بھی نشاندہی کی ہے جو جاہل عوام نے ایجاد کر لی ہیں۔
* ’نورِ ہدایت‘جناب مولانا ندیم احمد انصاری کے تقریباً چالیس مضامین کامجموعہ ہ، جو اسلامی تعلیمات، دینی مسائل اور چند اہم مسلم شخصیات کے حالاتِ زندگی پر مشتمل ہے۔ مولانا ندیم احمدصاحب کو مضمون نگاری کا اچھا ذوق حاصل ہے۔
حضرت مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی مدظلہ(مہتمم دارالعلوم دیوبند)
* یہ (تعلیمِ اسلام)کتاب جسے عزیزِ مکرم جناب مولانا ندیم احمد انصاری حفظہٗ اﷲ نے ترتیب دیا ہے، بندے نے جستہ جستہ اس پر نظر ڈالی، کتاب پسند آئی ، اپنے موضوع پر یہ موصوف کی عمدہ کاوش ہے۔۔۔کتاب یوں بھی وقیع ہو گئی ہے کہ ہر مسئلہ بحوالہ ذکر کیا گیا ہے۔
حضرت مولانا عبد الخالق سنبھلی مدظلہ(نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند)
* اس کتاب (تعلیمِ اسلام)میں مؤلفِ کتاب مولانا ندیم احمد انصاری نے نہایت سلیس زبان پر تعلیماتِ اسلام کو پیش فرمایا ہے ، ساتھ ہی روضۂ نبوی کی زیارت اور سیرتِ رسول کو بھی اختصار کے ساتھ ذکر فرمایا ہے۔ دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف موصوف کی اس گراں قدر کاوش کو قبولیت سے نوازے، لوگوں کی رہنمائی کا ذریعہ بنائے، مؤلف کے لیے ذخیرۂ آخرت بنائے۔ آمین
حضرت مولانا مفتی حبیب الرحمن خیرآبادی مدظلہ(صدر مفتی دارالعلوم دیوبند)
* شبِ محمود (فضائل ومنکرات، طرقِ اصلاحات بہ سلسلۂ شبِ برأت) آپ کا تحقیقی مضمون دیکھا،ماشاء اللہ مثبت ومستند انداز میں نہایت سلیقے وعمدگی کے ساتھ جمع کیا ہے، حضراتِ اکابر، اہل فتویٰ کے فتاویٰ وتحقیقی تحریرات نقل کرکے رسالے میں چار چاند لگادیے۔
* مخدوم العلماء ومطاع الفضلاء، مجمع الکمالات، منبع الحسنات، امامِ ربانی مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی رحمہ اللہ تعالیٰ رحمۃً واسعہ کے رسالۂ مبارکہ ’تراویح اور تہجد: دو مختلف نمازیں‘ کو پڑھا، بلکہ بغور مطالعہ کیا۔ آپ نے اس رسالے کی تخریج وتبویب میں جو کچھ عرق ریزی انتہائی خوش اسلوبی کے ساتھ فرمائی ہے، اس کو دیکھ کر دل سے دعا نکلی۔ اللہ پاک قبول فرمائے اور جمیع اہلِ اسلام خاص وعام کو نفع بخشے۔
حضرت مولانا مفتی محمود حسن بلند شہری مدظلہ(مفتی دارالعلوم دیوبند)
* زیر نظرکتاب (تعلیمِ اسلام)ایک نوجوان ،صالح اور دیندار عالم جناب مولانا ندیم احمد حفظہ اللہ کی تالیف ہے، جن میں لکھنے پڑھنے کا شوق اور تصنیف و تالیف سے رغبت ہے، خود مسلم بچوں کو درس دیتے ہیں اور ان کی دینی تربیت کا اہتمام کرتے ہیں ، اس تجربے کی روشنی میں ابتدائی درجات میں دینیات کی تعلیم وتربیت کے لیے کئی رسالے مرتب کر چکے ہیں، اسی سلسلے کی ایک کڑی یہ کتاب ہے جسمیں انھوں نے عبادات وغیرہ پر مشتمل ضروری مسائل کو یکجا کردیا ہے ، تربیت بہت عمدہ ،زبان وبیان سہل اور دل نشین ہے ، اور اخلاص نیت وعمل کا نمونہ ہے۔
* مرتبِ کتاب (تراویح و تہجد: دو مختلف نمازیں)مولانا ندیم احمد صاحب صالح اور قابل نوجوان ہیں، اور عوامی ضرورت کے تحت دینی کتابوں اور علمی تالیفات کو سہل انداز میں پیش کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں، اس سے قبل چند تالیفات مرتب کرکے شائع کرچکے ہیں۔اچھی صلاحیت اور عمدہ سلیقے کے حامل مرتب کی ان تمام تر مساعی کے لیے ہم اللہ سے اجر اور مقبولیت کی دعا کرتے ہیں۔
حضرت مولانا مفتی محمد اسلام قاسمی مدظلہ(استاذِ حدیث و صدر شعبۂ عربی ادب دارالعلوم وقف دیوبند)
* میں نے کتاب (تعلیمِ اسلام) پر ایک نظر ڈالی اور اس کو عام مسلمانوں کے لیے مفید پایا، مدارس کے متوسطہ اور ثانویہ کے طلبہ کے لیے مفید اور معلومات افزا ہے،اور اس کتاب میں جو مسائل بیان کئے گئے ہیں در اصل ان کے جاننے اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت سب ہی کو ہے، اللہ تعالیٰ نے آپ کے اس کام کو قبول فرمایا اور سہولت کے ساتھ آپ نے اس میں زندگی کے تمام ضروری مسائل جمع کر دیے۔
* یہ کتاب (مومن اور اسلامی سال) دراصل ہر طبقے کے مسلم افراد کی ایک بڑی ضرورت پوری کرتی ہے اور اپنی نوعیت کے اعتبار سے نہ صرف مستند اور قابلِ عمل ہے، بلکہ اس موضوع پر منفرد بھی ہے۔ اس سے عوام و خواص سبھی فایدہ اٹھا سکتے ہیں۔
حضرت مولانا ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی مدظلہ(مہتمم ندوۃ العلماء لکھنؤ)
* مولانا ندیم احمد انصاری سلمہ الباری ایک حساس دردمند دل رکھنے والے باصلاحیت نوجوان عالمِ دین ہیں، جنھیںامت کی فکر اور اپنی منصبی ذمہ داریوں کا احساس بھی ہے۔ پیشِ نظر کتاب (تعلیمِ اسلام)میں مولانا موصوف نے بنیادی عقائد، روز مرّہ پیش آنے والے مسائل اور ان تمام احکام کو جمع کردیا ہے، جن سے ہر مسلمان کو بہر حال واقف ہونا چاہیے۔
* مولانا ندیم احمد انصاری سلمہٗ باصلاحیت، فعّال، نوجوان عالمِ دین ہیں، دینی مسائل پر لکھنے کا ذوق بھی ہے اور سلیقہ بھی۔ اس سے پہلے اہم موضوعات پر ان کے متعدد رسائل منظرِ عام پر آچکے ہیں۔ ان کی پیشِ نظر تصنیف ’مومن اور اسلامی سال‘ جس حد تک دیکھ سکا، ما شاء اللہ مفید اور معلوماتی پایا۔
* مولانا ندیم احمد انصاری سلمہ الباری کو اللہ نے خاص صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ تصنیف و تالیف کا بھی انھیں خاصا ذوق ودیعت ہوا ہے، چناں چہ اب تک مختلف موضوعات پر ان کے کئی رسالے شائع ہو چکے ہیں۔ اسی سلسلے کی کڑی ان کی تازہ تصنیف ’قرآنیات‘ ہے۔
* پیش نظر رسالہ ’نماز میں ہاتھ باندھنے کی صحیح جگہ‘مولانا ندیم احمد انصاری سلمہ الباری کا مرتَّب کردہ ہے۔ موصوف نے بڑی عرق ریزی سے کام لیتے ہوئے اسے ترتیب دیا ہے، اللہ تعالیٰ ان کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ یہ رسالہ اس قابل ہے کہ اسے زیادہ سے زیادہ عام کیا جائے۔
* مولانا ندیم احمد انصاری سلمہ الباری کو اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے کہ انھوں نے اس اہم موضوع (وحدۃ الوجود کی حقیقت) پر قلم اٹھایا اور جو صحیح موقف اور مفہوم تھا، اس کی کماحقہ ترجمانی کردی۔
حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن فتحپوری مدظلہ(مفتیِ اعظم مہاراشٹر)
* محترم مولانا ندیم احمد صاحب حفظہ اللہ ما شاء اللہ ’شاب صالح نشافی عباداللہ‘ کے مصداق ہیں ،لکھنے پڑھنے کا شوق و ذوق اور نسل کی ذہنی فکری استقامت کے لیے فکر مندی کا جذبہ قابل قدر ولائق تحسین ہے ،موصوف نے دینی مدارس ومکاتب کے نو نہالوں کے لیے اپنے تجربات کی روشنی میں کئی مفید کتابچے ترتیب دیےاور مقبول ہوئے ،اسی ذیل میںمولا نا نے ابتدائی نصاب ’تعلیم اسلام‘عمدہ اسلوب ،سہل عبارت،دلچسپ پیرایہ میں بچوں کی نفسیات کو مد نظر رکھتے ہو ئے مرتب فر ما یا ہے جس کو جستہ جستہ دیکھنے اور استفادہ کا مو قع ملا اندازہ ہوا کہ مولانا موصوف کی یہ کوشش و کاوش نئی نسلوں کے لیے مفید وسود مند ثابت ہو گی ۔
* بندے نے مولانا ندیم احمد صاحب کا مرتَّب کردہ رسالہ ’نماز میں ہاتھ باندھنے کی صحیح جگہ‘چیدہ چیدہ مقامات سے دیکھا۔ دیکھ کر بے حد مسرت ہوئی۔۔۔ممبئی جیسی مصروف زندگی میں، جہاں دنیا کی چمک دمک انسان کو اپنے دامِ فریب میں لینا چاہتی ہے، ایسے ماحول میںاپنی تمام تر طاقت و توانائی کو ایاء سنت کی خدمت پر لگا دینا ، ایک بڑا کارنامہ ہے۔مولانا موصوف ایک درد مند دل اور فکری احساس رکھتے ہیں اور امت کو صحیح نہج پر دعوت دینے کے لیے بر سرِ پیکار رہتے ہیں۔
* مولانا ندیم احمد انصاری زید فضلکم و مجدکم کے تصنیف کردہ چھ رسائل کا مجموعہ بنام’قرآنیات‘جو قرآن سے متعلق مضامین پر مشتمل ہے؛ موصوف نے ان رسائل میں مفید معلومات کو مدلل و محقَّق انداز میں جمع کیا ہے۔ ممبئی جیسے مصروف ترین شہر میں علم کی خدمت اس انوکھے انداز میں کرنا اور علمی تحقیقات کو اپنا مشغلہ بناے رکھناکمال کی بات ہے اور اغیار کی طرف سے اٹھنے والے سوالات و اعتراضات کے جوابات دینا اور قاری کو دلائل سے مطمئن کرنے کی بھر پور کوشش کرنا اور اپنی بات کو مثبت انداز میں پیش کرنا یہ خدا کا خاص فضل ہے۔ ذٰلک فضل اللہ یؤتیہ من یشاء۔ان رسائل کو بندے نے اکثر مقامات سے مسلسل دیکھا، ہر بات کو محوَّل پایا اور اکابر کی چیزوں کو مرتَّب انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
* بندے نے مولانا ندیم احمد انصاری صاحب زید مجدہ کے رسالے’ قربانی محض سنت نہیں، واجب ہے، اور ایامِ قربانی کی صحیح تعداد‘ کومکمل دیکھا، دیکھ کر غیر معمولی خوشی ہوئی، ما شاء اللہ زیر بحث مسئلوں کو حوالہ جات کے ساتھ تحریر کیا گیا ہے۔ ’جانبِ مخالف‘سے کیے جانے والے اعتراضات کا گویا مدلّل جواب ہے، جس کے لیے یقیناً مولانا موصوف نے بڑی عرق ریزی کی ہوگی۔ موصوف علم کا بہت ذوق رکھتے ہیں، مذکورہ رسالہ ان کے علم دوست ہونے کی علامت ہے۔
* باطل فرقوں اور دشمنان اسلام کی طرف سے ہر روز اسلام اور اسلامیات پر مختلف شکلوں سے یلغار ہے، لیکن اللہ تعالیٰ کا فضل ہےکہ اس دورِ پُر فتن میں بھی ایسے علماےحق موجود ہیں، جو باطل کی طرف سے اٹھنے والے سوال کا منہ تو ڑ جواب دیتے ہیں۔اسی سلسلے کی ایک کڑی جناب مولانا ندیم احمد انصاری صاحب کا رسالہ ’التحقیق النجیح فی صلاۃ التسبیح‘ہے، موصوف نے اس رسالے میں صلاۃ التسبیح کے ثبوت میں معقول دلائل جمع کر دیے ہیں اور پیدا ہونے والے سوالات کے جوابات بھی مناسب انداز میں تحریر کیے ہیں۔
حضرت مولانا مفتی محمود عالم مظاہری مدظلہ(استاذ و نائب مفتی مظاہر علوم وقف سہارنپور)
* راقم الحروف کو (بنام شبِ محمود)پوری کتاب پڑھنے کا موقع تو نہیں ملا، جستہ جستہ مختلف مقامات اور ذیلی عناوین کو دیکھا۔۔۔اندازہ ہوتا ہے کہ مصنف نے اس کتاب میں بڑی محنت کی ہے، حوالہ جات کا اہتمام کیا ہے، ہر گوشے پر نظر ڈالی ہے، اور کسی گوشے کو تشنہ نہیں چھوڑا ہے، محبی فی اللہ جناب مولانا ندیم احمد صاحب قابلِ تحسین ہیں کہ اس موضوع پر قلم اٹھایا اور ایک اہم رسالہ تصنیف کیا۔
* راقم الحروف نے اس کتاب (تعلیمِ اسلام)کے اکثر مقامات پر نظر ڈالی ،خوشی ہو ئی کہ ایک اچھا کام ہوگیا ہے ،مؤلف نے اس میں علم کی فضیلت، حصول علم کے آدا ب ،فقہی اصطلا حا ت ،وضو،غسل ،تیمم،استنجاء،نماز ، روزہ، صدقۂ فطر،اعتکاف ،حج و عمرہ ،عقیقہ ،روضئہ نبوی ا کی زیارت کے ضروری احکام ذکر کرنے کے علاوہ سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہایت اختصار کے ساتھ اور ضروری مسنون دعائوں کو شامل کرتے ہوئے دینیات کا ایک بہترین اور نافع مجموعہ مرتب کیا ہے،جو بچوں کے لئے بھی مفید ہے ،نو جوا نوں کے لیے بھی ،ان لوگوں کے لیے بھی جو دعوت وتبلیغ کے کا م میں لگے ہوئے ہیں اور عام مسلمانوں کے لیے بھی ۔
حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی مدظلہ(جنرل سکریٹری فقہ اکیڈمی، انڈیا و ناظم المعہدالعالی الاسلامی، حیدرآباد)
* زیرِ نظر کتاب ’تعلیمِ اسلام‘ علماے امت کی طرف سے مسلم معاشرے کو دینی علم سے آراستہ کرنے کی عمدہ کوشش بھی ہے اور اس پر اتمامِ حجت بھی ، احقر نے اس کتاب کو جستہ جستہ دیکھا ہے، اس کی باتیں درست اور باحوالہ ہیں، اللہ تعالیٰ اس کی نافعیت کو عام فرمائے اور مؤلف کے لئے ذخیرۂ آخرت بنائے۔
حضرت مولانا مفتی محمد طاہر مظاہری مدظلہ(استاذ و نائب مفتی مظاہر علوم جدید سہارنپور)
* آپ نے تعلیم بالغان پر جو توجہ فرمائی ہے، بہت اہم کام ہے اور علمِ شریعت سے دور و نامانوس افراد کے لیے یہ سجدئہ سہو مبارک ہو ،اللہ تعالی آپ کی مساعی کو مشکور فرمائیں اور جو آپ نے معتمد کتا بوں سے یہ مختصر نصاب تیار کیا ہے بڑا ہی مبارک و مسعود ذخیرہ ہے۔اللہ تعالی اس کتاب (تعلیمِ اسلام)کو نافع بنائیں اور مستفیدین کے لیے باعث دلچسپی اور آپ کے لیے ذخیرئہ آخرت بنائیں اور مزید مضامین نافعہ کی تالیف و تصنیف کی خدمت کی توفیق بخشیں ۔
حضرت مولانا مفتی عبداللہ پھولپوری مدظلہ(شیخ الحدیث و ناظم مدرسہ بیت العلوم، سراے میر، اعظم گڑھ)
* احقر نے مولانا ندیم احمد صاحب کا مرتب کردہ مجموعہ بنام تعلیمِ اسلام دیکھا، عوام نیز بچوں کے لیے بڑاہی مفید مجموعہ ہے اس میں بنیادی چیزیں جمع کر دی گئی ہیں، احقر نے متفرق مقامات سے اس کو دیکھا اور مفید محسوس کیا، حق تعالیٰ قبول فرمائے اور نفع کو عام فرمائے۔
* آپ نے آج کے جس پس منظر کو سامنے رکھ کر کام شروع کیا ہے، یہ بہت مبارک ہے، حق تعالیٰ قبول فرمائے اور ترقی دے۔اللہ تعالیٰ آپ کی حفاظت فرماکر مزید سے مزید توفیق سے نوازے۔ آمین(رسائلِ ابنِ یامین کے ذیل میں لکھی گئی تحریر سے اقتباس)
* کتاب (تعلیمِ اسلام) اپنے موضوع ومواد کے لحاظ سے کافی معیاری ہے۔ کتاب میں جو دینی معلومات پیش کی گئی ہیں، وہ بہت اہم اور بنیادی ہیں، ہر مسلمان کا ان سے واقف ہونا ضروری ہے۔ یہ کتاب بالغوں کو تعلیم دینے کے لیے لکھی گئی ہے، اللہ کی ذات سے قوی امید ہے کہ پیشِ نظر کتاب تعلیم بالغان میں مؤثر ثابت ہوگی۔
حضرت مولانا اسرارالحق قاسمی مدظلہ(ایم پی و صدر آل انڈیاتعلیمی و ملّی فاؤنڈیشن، نئی دہلی)
* موصوف کی تحریر میں ایک خاص بات یہ نظر آتی ہے کہ اپنے ہر موقف کو بیان کرنے کے لیے علماے متقدمین کے آرا ونظریات کو حتی الامکان ذکر کرنے کی کوشش کرتے ہیں بلکہ بعض دفعہ اپنی طرف سے کچھ لکھے بغیر ان کی تحریروں کو نقل کرنا ہی کافی سمجھتے ہیں۔ دراصل اعتدال کے ساتھ اکابرینِ امت پر مکمل اعتماد علماےدیوبند کا طرّۂ امتیاز ہے ۔حضرت مولانا ندیم احمد انصاری صاحب ہندوستان کے اُفق پر ابھرتے ہوئے نوجوان مصنف ہیں، جن کی تحریروں کو موجودہ دور کے اہلِ علم حضرات نے کافی سراہا اور ان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ موصوف کئی کتابوں کے مصنف ہیں اور ان کے مضامین ہندوستا ن کے مختلف اخبارات وجرائد میں مستقل شائع ہوتے رہتے ہیں۔ بارہا میں نے تجربہ کیا کہ ہم سوشل نیٹ ورک پر کسی علمی موضوع پر گفتگو کر تے ہوتے ہیں کہ اتنے میں حضرت مولانا کا ایک طویل مقالہ سامنے آجاتا ہے، میں سمجھتاہوں کہ علمی صلاحیت کے علاوہ باری تعالیٰ نے آپ کو ذہانت وحوصلے سے بھی کافی نوازا ہے۔(قرآنیات)
* حضرت مولانا ندیم احمد انصاری صاحب مدظلہ العالی کی یہ تصنیف دراصل مختلف رسائل کا مجموعہ ہے، یہ رسائل(رسائلِ ابنِ یامین، جلد اول) مختلف اوقات میں مختلف شکلوں میں مختلف مقامات سے طبع ہو چکے ہیں۔ اس مجموعے کو میں نے بہ نظرِغائر دیکھا ہے۔۔۔یہ علمی و تحقیقی رسالے دس موضوعات پر مشتمل ہیں اور ان میں سے ہر ایک تحقیق و ریسرچ کا ایک بیش قیمت ذخیرہ ہے۔
* اس وقت میرے پیشِ نظر حضرت مولانا ندیم انصاری صاحب کی تازہ تصنیف ’خلع کا نظام‘ ہے۔ یہ کتاب اردو میں اپنے طرز کی منفرد تصنیف ہے، جس میں خلع سے متعلق تقریباً تمام پہلوؤں کا خوب باریک بینی سے تحقیقی انداز میں جائزہ لیا گیا ہے۔۔۔میرے علمی دوست حضرت مولانا ندیم انصاری صاحب ہندستان کے نوجوان علماے کرام کے درمیان اپنی تصنیفی خدمات کی وجہ سے اپنا نمایا مقام رکھتے ہیں، ہند وبیرونِ ہند کے اخبارات و مجلات میں آپ کے مضامین و نگارشات کئی سالوں سے مسلسل شائع ہوتی رہتی ہیں، وزادہ اللہ علماً واجراً۔
حضرت مولانا مفتی جسیم الدین قاسمی مدظلہ(استاذ و مفتی مرکز المعارف ،جوگیشوری، ممبئی)
* یہ کتاب (فکر و نظر) ایک جواں سال عالمِ دین و ماہر قلم کار جناب مولانا ندیم احمد انصاری کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔۔۔اس کے مطالعے سے ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ اس میں موجود تمام مضامین تجزیاتی ہیں، فاضل موصوف نے ہر مضمون کے شروع میں مختلف شعبہ ہاے زندگی کے متعلق موجودہ مخدوش حالات کا منظر پیش کیا ہے، درمیان میں ان ناگفتہ بہ حالات کا عملی و تجرباتی حل پیش کیا ہے، جب کہ مضمون کے آخر میں واضح پیغام دینے کی خوبصورت کوشش کی گئی ہے۔۔۔مولانا ندیم احمد صاحب نے اپنی تحریروں کے ذریعہ حق کو اجاگر کرنے کی ایک کامیاب کوشش کی ہے۔ ان کا مزاج اور مسلک ان کی تحریروں میں جلوہ گر نظر آتا ہے، ان کی تحقیق انصاف اور اعتدال پر مبنی نظر آتی ہے۔ طرف داری، مصالحت آمیزی، مبالغہ انگیزی اورسیاسی آلودگی سے پہلو تہی ان کا خاص وصف ہے، غرض یہ کہ یہ صرف ایک کتاب ہی نہیں بلکہ ایک ایسا گلدستہ ہے جس کے ہر پھول کا اپنا ہی رنگ اور اپنی ہی خوش بو ہے۔
حضرت مولانا مدثر قاسمی مدظلہ(سابق استاذمرکز المعارف ،جوگیشوری، ممبئی)
ه* میں نے اس کتاب ’نورِ ہدایت‘ کے ابتدائی بارہ مضامین دل جمعی کے ساتھ پڑھے،مضامین انتہائی مدلّل اور انداز بالکل فاضلانہ ہے۔نقلی دلائل کے ساتھ عصری معیار کے مطابق عقلی دلائل بھی بجا طور پر دیے گئے ہیں،اس میںعصرِ حاضر میں اسلام کی تر جمانی کرنے والوں کے لیے بڑا معاون مآخذ موجود ہے۔مصنف نے ہر لغو اور غیر مفید بات سے اجتناب کی پوری کو شش کی ہے،براہِ راست موضوع پر لکھاہے۔میں نے کتاب کی افادیت میں اضافے کے لیے ایک مشورہ یہ بھی دیاہےکہ اس کا بطور خاص انگلش اور ہندی زبانوں میں فوراً ترجمہ کر وادیا جائے۔ مولانا ندیم احمد صاحب کے مضامین اہلِ علم کے لیے ایک طرف تحقیق کا ذریعہ ہیں تو دوسری طرف تحریر و تقریر کا ملکہ پیدا کرنے لیے ایک بہترین مجموعہ ہیں۔
حضرت مولانا شاہد معین قاسمی مدظلہ(سابق استاذمرکز المعارف ،جوگیشوری، ممبئی)
* عزیز القدر مولانا ندیم احمد انصاری نے ’تعلیمِ اسلام‘ پر کتاب کی تالیف سے اسلامی ذخیرۂ کتب میں کامیاب اضافہ کیا ہے۔۔۔ کتاب تعلیماتِ اسلام پر ہے، ’مختصر مرقّعِ اسلام ‘ کہا جائے تو بجا ہے، سطورِ بالا کے لکھنے پر مسرت اس لیے بھی ہے کہ مشمولات کو معتبر کتابوں سے محوّل کیا گیا ہے، جس سے مؤلف کے تحقیقی وتنقیحی مزاج کا پتہ چلتا ہے۔
حضرت مولانا مفتی محی الدین سرجن نگری مدظلہ(مہتمم دارالعلوم محمدیہ سرجن نگر، مرادآباد)