اعتکاف سے متعلق چند بنیادی مسائل

اعتکاف سے متعلق چند بنیادی مسائل

بقعۂ مدخولہ میں اعتکاف

زمسجد (جماعت خانے) کی دیوار منہدم کرکے وسیع کردی گئی تو بقعۂ مدخولہ کا کیا حکم ہے؟ آیا وہاں اعتکاف درست ہے یا نہ؟

لتوسیع کا مقصد ظاہر ہے کہ رقبۂ مسجد میں اضافہ کرنا ہے، گویا بقعۂ مدخولہ کو مسجد میں شامل کرنے کی نیت موجود ہے اور جب بقعۂ مدخولہ بھی حصۂ مسجد بن گیا تو اس میں اعتکاف درست ہونے میں کیا تردد ہوسکتا ہے۔

ہال میں اعتکاف کرنا

زہمارے گاؤں کی جامع مسجد جو تقریباً چھ سال قبل شہید کردی گئی تھی، وہ آج تک زیرِ تعمیر ہے۔ اسی وقت سے پانچوں وقت کی نمازیں وہیں پر باجماعت ادا کی جاتی ہیں اور دیگر ایک ہال کے اندر بھی نماز اسی وقت سے باجماعت ہوتی ہے، جہاں اکثر نمازی ہوتے ہیں۔ اب رمضان کے اخیری عشرے کا اعتکاف ہال کے اندر ضروری ہے یا نہیں؟ اگر ضروری نہیں ہے تو ہال کے اندر اعتکاف کرنے والوں کے ثواب میں مسجد میں اعتکاف کرنے والوں کے بالمقابل کوئی فرق آئے گا یانہیں؟ نوٹ: گذشہ چھ سالوں سے جامع مسجد اور ہال دونوں کے اندر اعتکاف کرنے کے لیے لوگوں کو بٹھایا جاتا ہے۔مسجد کی مکمل تعمیر کے بعد ہال میں جماعت بالکل بند کردی جائے گی۔تراویح دونوں جگہ پر برابر جاری ہے۔

لہال مسجدِ شرعی نہیںہے، اس لیے اس میں اعتکاف نہ ضروری ہے، نہ ہی درست۔جو لوگ مسجد میں اعتکاف کر رہے ہیں ان کا اعتکاف درست ہے اور وہ مستحقِ اجرِ اعتکاف بھی ہیں اور وہاں اعتکاف ہونا بھی چاہیے۔

مکتب میں اعتکاف

ز دار العلوم کی ایک شاخ ہے، جہاں پر بچے بچیاں دونوں پڑھتے ہیں اور پانچ وقت کی نماز پابندی سے ہوتی ہے، تو کیا اس مکتب میں اعتکاف کرنا جائز ہے؟

لاعتکاف کے لیے مسجدِ شرعی ہونا ضروری ہے، اس لیے مکتب میں چاہے پنج وقتہ جماعت ہوتی ہو، تب بھی اعتکاف درست نہیں ہے۔

مسجد میں ٹھہرنے کی نیت اور اعتکاف کا ثواب

ز ایک شخص نمازِ ظہر میں آیا اور اسے یقین ہے کہ میں بیس منٹ تک مسجد میں رہوںگا۔ چناں چہ اسی ارادے سے مسجد میں داخل ہوا، مگر اعتکاف کا استحضار یا اس کی نیت نہیں کی ۔تو اس کا اتنی دیر مسجد میں ٹھہرے رہنا، جب کہ دخول کے وقت ہی سے اتنی مقدار ٹھہرنے کا ارادہ ہے؛ اعتکاف کے لیے کافی ہوگا یا نہیں؟

لاعتکاف کے لیے اعتکاف کی نیت بھی شرط ہے، صورتِ مسئولہ میں نیتِ اعتکاف نہ ہونے کی وجہ سے اعتکاف کا تحقق نہیں ہوا۔وھو اللبث فی المسجد مع الصوم ونیة الاعتکاف، اما اللبث فرکنه؛ لأنه ینبیٔ عنه، وشرطه النیة والمسجدالخ۔(تبیین الحقائق ۱/ ۳۴۸)

اعتکاف کے دوران حیض جاری ہونا

زعورت اپنے گھرکی مسجد میں اعتکاف کرے گی لیکن اگر اپنے گھر ہی کی مسجد میں بیٹھے بیٹھے حائضہ ہوگئی تو کیا کرے؟ وہاں سے اٹھ جائے اور بقیہ دنوں میں قضا کرے یا کیا؟

لحیض آجانے سے اعتکاف نہیں رہے گا۔ اگر نفل اعتکاف تھا تو وہ ختم ہوگیا اور اگر مسنون تھا تو ایک دن کی قضا کرلے۔

سنتِ مؤکدہ اعتکاف کی نیت وقضا

ز سنتِ مؤکدہ اعتکاف کی نیت ایک ساتھ دس دن کی کرے یا پھر ایک ایک دن کی نیت کرلے۔ ایک ایک دن کی نیت کرنے کی صورت میں وہ سنتِ مؤکدہ اعتکاف رہے گا یا نفل؟ اور کسی وجہ سے سنتِ مؤکدہ اعتکاف فاسد ہوجائے تو فضائل اعمال میں ہے کہ سنت اعتکاف اور نفل اعتکاف کی قضا نہیں ہے۔ مگر کچھ سال پہلے سنا تھا کہ جس دن فاسد ہوا اس دن کی قضا کرنی ہوگی، تو کیا یہ صحیح ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں مدلل جواب مرحمت فرمائیں۔

لایک ساتھ پورے عشرے کی نیت کرے تب ہی سنتِ مؤکدہ اعتکاف ادا ہوگا۔ ایک ایک دن کی نیت سے نہیں۔جس دن اعتکاف فاسد ہوا، اس دن کی قضا کرنی چاہیے۔٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here