احرام کہاں سے باندھیں؟
اگر سیدھے مکّہ مکرمہ جانے کا ارادہ ہو تو جہاز میں سوار ہونے سے پہلے ایئر پورٹ پر احرام باندھیں اور تلبیہ پڑھنا شروع کردیں۔ اگر جہاز پر سوار ہونے سے پہلے احرام نہیں باندھا ہے تو جدہ پہنچنے سے تقریباً ایک گھنٹے پہلےضرور احرام باندھ لیں۔ بغیر احرام کے میقات سے گزر جانے کی صورت میں قربانی واجب ہوجائے گی۔ہندوستان وغیرہ سے جانے والا ہر ہوائی جہاز قرن المنازل کی میقات یا اس کی محاذات سے گذر کر جدّہ پہنچتا ہے، اس سے پہلےحاجی کو احرام باندھ لینا ضروری ہے۔ اگر پہلے مدینہ منوّرہ جانے کا ارادہ ہو تو یہاں سے احرام باندھنے کی ضرورت نہیں، جب مدینہ منوّرہ سے مکہ معظمہ آنا ہو تو ذوالحلیفہ سے احرام باندھا جائے گا۔
احرام باندھنے کا منسون طریقہ
احرام باندھنے سے پہلے مستحب ہے کہ حجامت بنوالیں۔ ناخن کاٹ لیں۔بغل اور زیرِ ناف بال صاف کرلیں۔ اس کے بعد احرام کی نیت سے غسل کریں۔ اگر غسل کا موقع یا انتظام نہ ہو تو وضو کرلیں۔ غسل یا وضو کے بعد مرد سلا ہوا کپڑا اتار دے اور لنگی/تہبند باندھ لے۔ ایک چادر بدن کے اوپر والے حصے پر اوڑھ لیں۔اس طرح خوشبو لگائیں کہ کپڑے پر داغ نہ لگنے پائے۔یہ چادریں سفید ہوں تو بہتر ہے۔ اگر تہبند کو درمیان سے سی لیا جائے تو اس کی گنجائش ہے اور جو شخص بغیرسلی ہوئی لنگی پہننے کا عادی نہ ہو، اسے سلی ہوئی لنگی پہننی چاہیے تاکہ ستر کھلنے کا اندیشہ نہ رہے۔ خواتین کا احرام صرف یہ ہے کہ وہ اپنا سر ڈھانک لیں اور چہرہ کھول کر رکھیں۔ پردے کے لیے بہتر ہے کہ نقاب کے اوپر کوئی ہیٹ لگالیں تاکہ نقاب چہرے پر نہ لگ سکے۔
دو رکعت نفل نماز
اب اگر مکروہ وقت نہ ہو تو دو رکعت نفل نماز احرام کی نیت سے پڑھیں۔ بہتر ہے کہ پہلی رکعت میں سورۂ کافرون اور دوسری رکعت میں سورۂ اخلاص پڑھیں۔ اس نماز کے وقت چادر وغیرہ سے سر کو ڈھانک لینا افضل ہے، کیوں کہ ابھی احرام کی پابندیاں شروع نہیں ہوئیں۔ اگر اس وقت خواتین ناپاکی کے ایام میں ہوں تو وہ نماز نہ پڑھیں بلکہ ویسے ہی احرام کی نیت کرکے تلبیہ پڑھ لیں۔ مرد حضرات نماز سے فارغ ہوکر سر سے چادر ہٹالیں۔
نیت اور تلبیہ
اس کے بعد حج کی تینوں قسموں افراد، قران اور تمتّع میں سے جس قسم کا ارادہ ہو اس کی نیت کریں۔ اور مرد بلند آواز سے اور عورتیں آہستہ آواز سے تین مرتبہ تلبیہ پڑھیں۔ تلبیہ کے الفاظ یہ ہیں: لَبَّیْکَ اَللّٰھَمَّ لَبَّیْکَ، لاَشَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ، اِنَّ الْحَمْدَ وَالْنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمَلْکَ، لَاشَرِیْکَ لَک.نیت اور تلبیہ کے بعد اب آپ باقاعدہ محرم بن گئے اور احرام کی ساری پابندیاں شروع ہوگئیں۔ تلبیہ کے بعد جو چاہے دعا مانگیں۔اس موقع پر یہ دعا مانگنا مستحب ہے: اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ رِضَاکَ وَالْجَنَّۃَ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ غَضَبِکَ وَالنَّارِ۔
حج تمتّع کی صورت میں مکہ معظمہ پہنچ کر طواف شروع کرنے سے پہلے تلبیہ پڑھنا بند کردیں اور حج افراد اور حج قرآن میں یہ تلبیہ ۱۰؍ ذی الحجہ کو جمرۂ عقبہ (جسے پڑا شیطان بھی کہا جاتا ہے) کی رمی تک جاری رکھیں۔ جب تک تلبیہ کا حکم ہے،کثرت سے اور ذوق و شوق سے تلبیہ پڑھتے رہیں۔ پڑھتے وقت اس کے معنی کا بھی دھیان رکھیں اور یہ تصور کریں کہ ایک گنہ گار غلام اپنے رحیم و کریم آقا کے دربار میں حاضر ہوا ہے۔