روزہ افطار کرنے سے متعلق بعض مسائل
مسجد میں افطار کرنا
ز ہمارے یہاں مدھیہ پردیش میں عام رواج ہے کہ رمضان میں افطار کے وقت تمام لوگ اپنے اپنے گھر سے افطاری کا سامان بناکر لاتے ہیں اور مسجد کے صحن میں یا جس مسجد میں جگہ نہ ہو توجماعت خانے ہی میں تمام لوگ افطار کرتے ہیں، آیا یہ فعل کیسا ہے؟ نبی کریمﷺ یا صحابہ وتابعین سے ثابت ہے یا نہیں؟ اور ان کو اس فعل سے روکا جائے یا نہیں؟ اور اگر روکا جائے تو کس طرح کہ عام رواج ہے؟ فتنہ کھڑا ہونے کا اندیشہ ہے۔
لرمضان المبارک میں روزے دار کو افطار کرانے پر خاص فضیلت وارد ہوئی ہے اگر لوگوں کا اپنے گھر سے افطاری کا سامان مسجد کے صحن میں لاکر افطار کرنے کا مقصدیہ ہو کہ کوئی مسافر یا غریب مسکین‘ جو اپنی افطاری کی استطاعت نہیں رکھتا، وہ بھی شریک ہوجائے اور اس طرح روزے دار کو افطار کرانے کی فضیلت حاصل ہوجائے، تو اس میں کوئی حرج کی بات نہیں، البتہ مسجد کے اندر- یعنی جہاں جماعت سے نماز ہوتی ہے، جو شرعی مسجد کہلاتی ہے، وہاں- بیٹھ کر مقامی لوگوں کا جو معتکف بھی نہیں ہیں، افطارکرنا درست نہیں۔ جو حصہ مسجد سے خارج ہے، وہاں بیٹھ کر افطار کرسکتے ہیں۔ نیز اس کا بھی خیال رکھا جائے کہ شور وشغب نہ ہو اور اس طرح افطاری لانے کو ضروری اور واجب نہ سمجھا جائے، بہ ایں طور کہ نہ لانے والے پر طعن وتشنیع ہو یا اس کوبرا سمجھا جائے، اگر ایسا ہوگا تو پھر روکا جائےگا۔
افطاری اور جماعت میں کتنا فصل ہو
ز:۱مغرب کی نماز کس وقت ادا کی جائے؟ یعنی جماعت کب کھڑی ہو؟۲افطاری میں دس منٹ ضائع کرنا مناسب ہے یا وقت پر جماعت کھڑی ہونا افضل ہے؟۳متولی حضرات نے جو ۱۰؍ منٹ کا وقفہ دیا ہے افطاری کے لیے، کیا وہ درست ہے؟۴کیا متولی حضرات مغرب کے وقت نماز باجماعت میں تبدیل کرسکتے ہیں؟ (من مانی)۵کیا (جماعت)فرض نماز کے لیے ان لوگوں کا انتظار کرنا درست ہے جو گھر سے افطاری کرکے آتے ہیں؟ ۶حضورﷺ اور صحابۂ کرام؇ اور ان کے بعد بزرگانِ دین نے بھی افطاری کے لیے اتنا وقت لیا ہے یا روزے داروں کو دیا ہے، جس سے مغرب کی فرض نماز کو ۱۰؍ منٹ دیری سے پڑھیں؟ ایسی کوئی مثال یا مسئلہ ہوتو بتائیے۷کیا مغرب کی اذان اور افطاری کے ۱۰؍ منٹ بعد مغرب کی نماز (جماعت)کھڑی ہوئی تو درست ہے؟
ل۱تا۷: اذان وجماعت میں اتنا فصل کیا جائے کہ پابندِ جماعت افطار سے فارغ ہوکر کلّی وغیرہ کرلے اور شروع جماعت سے شریک ہوسکے۔ جو لوگ اپنے مکان پر افطار کرتے ہیں ان کو بھی چاہیے کہ افطار میں زیادہ وقت خرچ نہ کریں اور اپنے انتظار میں تمام حاضرینِ مسجد کو نہ روکے رہیں۔ آپس کی مصالحت سے وہاں کے اعتبار سے- پانچ دس منٹ- جیسا مناسب ہو تجویز کرلیں، اس میں نزاع نہ کریں۔(فتاویٰ محمودیہ ۱۳؍۱۳۴)
افطاری پروگرام میں شرکت
ز غیرمسلمین کے مرتب ہوئے روزہ افطاری پروگرام میں شریک ہونا کیسا ہے؟ جب کہ ان کی طرف سے کی گئی اس ضیافت میں دیگر مفاسد کے علاوہ حرام مال بھی ہوسکتا ہے؟
لجو افطاری کا پروگرام مفاسد پر مشتمل ہو، اس میں شرکت کرنا درست نہیں، چاہے اس کا ترتیب دینے والا غیرمسلم ہو یا مسلمان۔٭٭