حج سیکھیں 2

بیت اللہ میں حاضری

مکہ معظمہ پہنچنے اور رہائش وغیرہ کے انتظامات وغیرہ مکمل ہونے پر حرمِ محترم میں حاضری کے لیے تیار ہوجائیں۔ بیت اللہ شریف پر نظر پڑتے ہی خوب دل لگا کر دعا کریں اور اگر حجِ افراد کا احرام باندھا ہوتو جاتے ہی پہلے طوافِ عمرہ کریں۔ حج تمتّع کرنے والے کے لیے طوافِ قدوم کا حکم نہیں ہے۔ حج قران کرنے والا عمرہ کے بعد طوافِ قدوم کرے گا۔ تمتّع اور قران کرنے والا شخص اس طواف کے پہلے تین چکروں میں رمل اور ساتوں چکروں میں اضطباع کرے گا۔ اس کے بعد عمرہ کی تکمیل کے لیے صفا و مروہ کے درمیان سعی کرے گا۔  حجِ افراد کرنے والا اگر طوافِ قدوم کے بعد ہی حج والی سعی کرنا چاہے تو اسے بھی طوافِ قدوم میں رمل اور اضطباع کرنا پڑے گا۔ رمل اور اضطباع مَردوں کے لیے ہر اس طواف میں مسنون ہے جس کے بعد سعی کا ارادہ ہو۔ عورتوں کے لیے رمل اور اضطباع کا حکم نہیں۔

طوافِ بیت اللہ

طواف کی ابتدا و انتہا حجرِ اسود کے استلام (بوسہ لینے) سے ہوتی ہے۔ حجر اسود کے سامنے فرش پر پورے مطاف میں ایک کالی پٹّی بنی ہوئی ہے، اس پٹّی کے قریب جا کر اس طرح کھڑے ہوں کہ حجر ِاسود دائیں جانب ہو۔ پھر طواف کی نیت اس طرح کریں ’اے اللہ میں صرف تیری رضا کے لیے تیرے مقدس گھر کے سات چکّروں کے طواف کی نیت کرتا ہوں۔ اسے میرے لیے آسان کردے اور قبول فرما۔‘

نیت کرنے کے بعد دائیں طرف چلیں اور حجرِاسود کے بالکل سامنے آجائیں یعنی چہرہ اور سینہ حجرِاسود کی طرف کرکے کالی پٹی پر کھڑے ہوجائیں اور پھر نماز کی طرح ہاتھ اٹھاتے ہوئے  بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَر وَلِلّٰہِ الْحَمْدپڑھیں اور ہاتھ چھوڑ دیں۔ اس کے بعد حجرِاسود کا استلام کریں۔ اس کی صورت یہ ہے کہ اگر حجرِاسود تک پہنچنے کا موقع مل جائے تو اپنا منھ دونوں ہاتھوں کے بیچ میں اس طرح رکھیں جیسے نماز میں سجدے میں رکھا جاتا ہے اور نرمی کے ساتھ بوسہ دیں، اور اگر بھیڑ کی وجہ سے حجرِاسود تک نہ پہنچ سکیں تو پھر کالی پٹی پر کھڑے کھڑے دور سے دونوں ہتھیلیاں حجرِاسود کی طرف اس خیال کے ساتھ کریں کہ وہ حجراسود پر رکھی ہوئی ہیں۔ پھر ان ہاتھوں کو چوم لیں۔ اس وقت یہ کلمات پڑھیں: اَللّٰہُ اَکْبَرُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَالصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ.

دور سے استلام کرنے میں بھی اتنا ہی ثواب ملتا ہے جتنا قریب سے بوسہ لینے میں، اس لیے زیادہ بھیڑ میں جانے کی کوشش نہ کریں۔خاص طور پر خواتین جتنا ہو سکے غیر مَردوں کے اختلاط سے بچنے کا اہتمام کریں۔

استلام کرنے کے بعد فوراً اپنا چہرہ، سینہ اور قدم حجرِاسود کو اپنے دائیں طرف کرکے چلنا شروع کردیں اور چکر کے دوران رُخ بیت اللہ شریف کی طرف نہ کریں بلکہ نظر نیچے کیے ہوئے گولائی میں چلتے رہیں اور جب ایک چکر پورا ہوجائے اور دوبارہ کالی پٹی پر پہنچیں تو پھر چہرہ اور سینہ حجر اسود کی طرف کرکے استلام کریں اور فوراً پہلی ہیئت پر آجائیں۔ اسی طرح ساتوں چکر پورے کریں۔ ہر چکر میں جب بھی رکنِ یمانی پر پہنچیں تو اگر قریب ہوں تو سینہ اور قدم بیت اللہ شریف کی طرف کیے بغیر دونوں ہاتھوں یا صرف دائیں ہاتھ سے رکن یمانی کو چھونا سنت ہے، لیکن اس وقت ہاتھ کو بوسہ نہیں دیا جائے گا۔ اگر بھیڑ کی وجہ سے قریب جانا مشکل ہو تو دور سے اشارہ وغیرہ نہ کیا جائے بلکہ وہاں سے ایسے ہی گذر جائیں۔ طواف کے ساتوں چکروں میں باوضو رہنا ضروری ہے۔ اگر پہلے چا رچکروں کے دوران وضو ٹوٹ جائے تو وضو کرکے طواف نئے سرے سے کرنا ہوگا اور اگر چار چکروں کے بعد وضو ٹوٹا ہے تو اختیار ہے، چاہے تو وضو کرکے بقیہ چکروں کو پورا کرلے یا پھر سے طواف کرے۔ اور طواف کے دوران ذکر و اذکار، تسبیحات، دینی گفتگو اور جو بھی دعا یاد ہو وہ کی جاسکتی ہے۔ کوئی خاص دعا پڑھنا ضروری نہیں۔ جو دعا بھی پڑھیں اتنی آہستہ پڑھیں کہ دوسروں کی عبادت میں خلل نہ پڑے۔

طواف کے دوران جب رکنِ یمانی سے گذریں تو حجراسود تک پہنچتے پہنچتے یہ دعا پڑھیں: اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃَ۔ رَبَّنَا آتِنَا فَی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَفِی الْاَخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ، وَاَدْخِلْنَا الْجَنَّۃَ مَعَ الْاَبْرَاْرِ یَا عَزِیْزُ، یَا غَفَّار،ُ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ .

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here