روزہ ٹوٹنے نہ ٹوٹنے اور رکھنے نہ رکھنے سے متعلق بعض مسائل

روزہ ٹوٹنے نہ ٹوٹنے اور رکھنے نہ رکھنے سے متعلق بعض مسائل

روزے کی حالت میں عود بتی کا دھواں سونگھنا

ز مسجد میں افطار سے قبل عود بتی سلگائی جاتی ہے، اس کی دھونی سے کیا کراہت ہے روزہ میں؟

لبہشتی زیور میں حضرت تھانوی  نے مسئلہ لکھا ہے کہ لوبان سلگائی، پھر اس کو اپنے پاس رکھ کر سونگھا، تو روزہ جاتا رہا۔صرف قضا واجب ہے۔ اگر کوئی شخص قصداً خوش بو کی کوئی چیز جلا کر اس کا دھواں اپنی طرف لے گا اور اس کو سونگھے گا، تو- روزہ یاد ہونے کے باوجود دھوئیں کو داخل کرنا- خواہ کسی بھی صورت سے ہو، روزہ فاسد ہو جائے گا۔دھواں عنبر کا ہو یا اگر بتی کا، یا ان کے علاوہ کسی بھی چیز کا۔(مسائل روزہ ص ۷۴)

ہاتھ سے منی خارج کرنا مفسدِ صوم ہے یا نہیں

ز رمضان کے روزے کی حالت میں شہوت کے ساتھ منی کو گرانا یا گرنا، اس سے روزہ ٹوٹتا ہے یا نہیں؟ اگر ٹوٹتا ہے تو اس کی قضا یا کفارہ دینا ضروری ہوگا یا نہیں؟ لیکن مسئلہ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے تقریباً نو یا دس سال سے اس گناہ میں مبتلا ہو تو اس کے لیے کیا کرے؟ تو بہ کرنے سے معاف ہوگا یا اتنے سال کے روزے رکھنے پڑیںگے؟ اگر روزہ رکھنے کی طاقت نہ رکھتا ہو یا مسکینوں کو کھلانے کی طاقت نہ رکھتا ہو، اس کے لیے بتایئے، تاکہ وہ شخص ان گناہوں کی وجہ سے اللہ سے ناراض نہ ہوپائے اور عبادت کرنا چھوڑ دے، برائے مہربانی جواب کارڈ پر جلد از جلد دیجیے۔

لہاتھ سے منی خارج کرنا بہت سخت گناہ ہے، حدیث میں اس پر لعنت وارد ہوئی ہے، اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، قضا واجب ہے، کفارہ نہیں۔ (احسن الفتاویٰ ۴/۴۴۵)

روزے میں استھما پمپ لینا

ز ایک صاحب مرضِ دمہ سے دوچار ہیں۔ ان کو برسوں سے اس مرض میں استھما کا پمپ لینا پڑتا ہے یعنی جب سانس پھولنے لگتی ہے اور سانس لینے میں دشواری اور تکلیف ہوتی ہے اور حالت اس قدر خراب ہوتی ہے کہ وہ کسی کام کے لائق نہیں رہتے، چار قدم چلنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اس حال میں استھما کے پمپ سے ہی تنفس صحیح ہوتا ہے اور حالت قابو میں آتی ہے۔ اس پمپ کے لینے کا طریقہ یہ بتلایا کہ پمپ کو منہ کھول کر چلایا جاتا ہے، صرف ایک بار چلانا کافی ہے، اس سے ہوا نکل کر منہ میں جاتی ہے، اسے منہ میں لے کر منہ بند کرکے ناک کے ذریعے سانس نکال دی جاتی ہے۔ اس سے سانس کی نالی کی حالت درست ہوکر مرض میں تخفیف وراحت وقتی طور پر ہوجاتی ہے۔ آیا اس سے روزے میں خرابی تو نہیں آتی؟ یہ دوا غالبا ً معدے یا دماغ میں نہیں پہنچتی۔

لاستھما پمپ سے چلائی جانے والی دوا حلق کی راہ سے دماغ میں پہنچتی ہے، اس لیے اس سے روزہ تو فاسد ہو ہی جاوے گا۔ (فتاوی دارالعلوم بحوالہ مسائل روزہ)

طہرِ متخلل والی عورت پر روزہ

ز طہر متخلل کا کیا حکم ہے؟ بعض اوقات خصوصاً رمضان میں یہ صورت پیش آئے تو کیا کرے؟ مثلاً ایک دن یا پہلے دن حیض نظر آیا اور پھر دو تین دن نظر نہ آیا تو حائضہ اس صورت میں روزہ رکھے یا متشابہ للصائم کی طرح رہے، اور اگر اس نے روزے کی نیت کرلی تو روزہ ہوگا یا نہیں؟

لاس صورت میں اگر بعد میں خون آیا ہے اور درمیان میں ایامِ عادت آگئے تو وہ حیض شمار ہوںگے، روزہ نہ رکھے۔ حائضہ روزے دار سے مشابہت بھی اختیار نہیں کرسکتی، بلکہ کھانا کھائے البتہ سب کے سامنے نہ ہو۔٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here