پروفیسر صاحب علی، شعبۂ اردو، ممبئی یونی ورسٹی انتقال کر گئے

موت ایک اٹل حقیقت ہے، لیکن ہم اس سے بہت غافل رہتے ہیں۔ جب اپنا کوئی دنیا سے جاتا ہے تو احساس ہوتا ہے کہ اس چند روزہ زندگی کی حقیقت کیا ہے! یہی احساس آج بتاریخ ۲۴؍جنوری ۲۰۲۰ء کو بھی ہوا، جب جمعے کی نماز سے قبل اطلاع ملی کہ ہمارے بہت ہی شفیق اور ہر دل عزیز استاذپروفیسر صاحب علی اس دارِ فانی سے کوچ کر گئے۔ اللہ تعالیٰ ان کی کامل مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ سے اعلیٰ مقام نصیب فرمائے اور پس ماندگان کو صبرِ جمیل سے نوازے۔ (آمین)
ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے الفلاح اسلامک فاؤنڈیشن، انڈیا کے ڈیریکٹر جناب ندیم احمد انصاری نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ ندیم احمد انصاری صاحب پروفیسر صاحب علی مرحوم کے عزیز شاگردوں میں سے ہیں۔ انھوں نے افسوس کے ساتھ کہا کہ پروفیسر صاحب علی صاحب جو اب مرحوم ہو گئے، فعال اور کامیاب استاذ تھے۔ ان کی اچانک موت سے ممبئی کی بزمِ علمیہ میں اداسی چھا گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جب ابتداء ً ہمیں یہ خبر موصول ہوئی تواس پر یقین کرنا ہمارے لیے مشکل تھا کہ گذشتہ کل تک پروفیسر صاحب سے بات ہوتی رہی تھی۔ ہم نے پروفیسر صاحب سے خصوصی تعلق رکھنے والے ڈاکٹر رشید اشرف خان سے اس خبر کی تصدیق کی تو انھوں نے افسوس کے ساتھ بتایا کہ خبر صحیح ہے اور آج بارہ بجے(دن) کے قریب صاحب علی سر کا باندرہ کے گرونانک اسپتال میں انتقال ہو گیا ہے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ ندیم احمد انصاری صاحب نے کہا کہ پروفیسر صاحب علی صاحب صاف گو، ملن سار اور ایک اچھے انسان تھے۔ہم سب ان کی شفقتوں سے محروم ہو کر بہت رنجیدہ ہیں؎
خدا بخشے بہت سی خوبیاں تھی مرنے والے میں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here