زکوٰۃ کے بعض بنیادی مسائل

زکوٰۃ کے بعض بنیادی مسائل

کیا ہر رقم پر سال گزرنا ضروری ہے؟

زبھینسوں کے کاروبار میں سال بھر کا کل منافع ایک لاکھ ہوا مگر بعض رقم پر سال گذر اہے اور بعض پر نہیں گذراکیوں کہ منافع ہر ماہ تھوڑا تھوڑا ہوتا ہے، تو زکوۃ کی ادائیگی کس طرح ہوگی؟

لمنافع کی مقدار نصاب تک پہنچنے سے سال کی ابتدا شمار ہوگی، اِس کے بعد اُس کی جنس کا جتنا اضافہ ہواہے اُس کو بھی اصل نصاب کے ساتھ ملالیا جاوے گا اورسال پورا ہونے پر سب مال (اصل نصاب اور بعد کے اضافے) پر زکوۃ واجب ہوگی۔والمستفاد ولو بھبة أو إرث وسط الحول یضم إلی نصاب من جنسه، فیزکیه بحول الأصل۔ (درمختار)(قوله: إلی نصاب) قید به؛ لأنه لوکان النصاب ناقصا وکمل بالمستفاد فإن الحول ینعقد علیه عند الکمال۔ (شامی۲/ ۲۵)

سونے، کپڑے اور نقد روپیوں میں زکوۃ

زمیرا عنقریب نکاح ہونے والا ہے جس میں میرے والد صاحب نے مجھے سات تولہ سونا اور بیس جوڑے کپڑے دیے ہیں اور میرے پاس میری ملکیت کے نقد تین ہزار روپئے ہیں۔ تو ان چیزوں پر سال گزرنے سے مجھ پر زکوۃ واجب ہوگی یا نہیں؟نوٹ: میرے والد صاحب نے مجھے سونے اور کپڑوں کا مالک بنادیا ہے۔

لبیس جوڑے کپڑے پہننے کے لیے ہیں اس لیے ان پر زکوۃ واجب نہیں، البتہ سات تولہ سونا اور نقد تین ہزار روپیوں پر جب سال پورا ہوگا، زکوۃ واجب ہوگی۔ مطلب یہ ہے کہ اب سونے کے مالک آپ بن چکے ہیں، اس لیے اس کی زکوۃ بھی آپ ہی پر واجب ہوگی۔

سونے کے ساتھ روپیہ بھی ہوتو ؟

زکچھ سونا ہے مثلاً دو تولہ۔ چاندی نہیں ہےاور وپیہ دو سو ہے، تو اس پر زکوۃ ہے؟ مطلب کہ کچھ سونا ہے کچھ روپیہ ہے تو دونوں نصاب کے لیے ملائے، اگر ساڑھے باون تولہ کے برابر ہو جائے تو صاحبِ نصاب ہوگا یا نہیں؟

لجی ہاں! اگر سونے کے ساتھ روپیہ بھی موجود ہو تو دونوں کو ملاکر نصاب مکمل کیا جاوےگا، اور زکوۃ واجب ہوگی۔

رانگ ملے ہوئے سونے کی زکوۃ

ززیور بنتا ہے تو اس میں رانگا ملاتے ہیں۔ ۱۰/تولہ کے زیور میں ایک تولہ رانگا ملایا ہوتوزکوۃ ۹/تولہ کی دینی پڑے گی یا دس تولہ کی؟

لاس صورت میں زکوۃ دس تولہ کی واجب ہوگی، وہ ملاوٹ بھی سونے کے حکم میں ہے۔وغالب الفضة والذھب فضة وذھب۔(درمختار ۲/ ۳۴)

زیورات میں کس قیمت کا اعتبار ہوگا؟

زہمارے گھروں میں عورتوں کے پاس جو زیورات ہیں اس میں زیور بناتے وقت تھوڑا بہت پیتل جوہری ضرور ملاتا ہے۔ اس زیور کو اگر ہم فروخت کریں تو خالص سونے کی جو قیمت ہے وہ نہیں ملتی اس سے کم ملتی ہے۔ اس زیورات کی زکوٰۃ ادا کرتے وقت انفع للفقراء کو مدنظر رکھتے ہوئے خالص سونے کی قیمت کا اعتبار ہوگا یا ملاوٹ والے سونے کا؟

لبازار میں خالص سونے کا دام الگ ہے اور زیورات والے سونے کا دام الگ ہے۔ زیورات کی زکوٰۃ بصورت قیمت ادا کی جارہی ہو تو اس کا جو دام ہوگا وہ شمار ہوگاالبتہ اگر زیورات کی زکوٰۃ سونے کی صورت میں ادا کی جارہی ہو تو وزن کا اعتبار ہوگا چاہے وہ خالص سونا ہو یا ملاوٹ والا۔

مالِ مستفاد پر زکوۃ کا ایک مسئلہ

ز۝۱ میں نے اپنی ایک دکان فروخت کی، کیوں کہ اس رقم سے مجھے دوسری دکان خریدنی ہے۔ جو دکان فروخت کی، اس کی رقم مجھے رمضان مہینے کے (پندرہ دن)پہلے ملی۔ابھی دوسری دکان کا سودا طے نہیں ہوا اس لیے رقم میرے پاس ہے۔ اب مجھے یہ جاننا ہے کہ اس رقم پر مجھے زکوۃ ادا کرنا واجب ہے یا نہیں؟۝۲دوسرا یہ کہ اگر زکوۃ ادا کرنا واجب ہے تو اس زکوۃ کی رقم سے میں ہمارے ایک رشتے دار جو غریب ہے، ان کے رہنے کا گھر چھپر اور مٹی کا ہے، اُنھیں گھر کی تکلیف ہے، تو کیا اس زکوۃ کی رقم سے میں ان کو گھر بناکر دے سکتی ہوں؟

ل۝۱ اگر آپ کے پاس موجود نصاب کا سال ماہِ رمضان المبارک کے شروع میں پورا ہورہا ہے، تو اس کے ساتھ اس پر بھی زکوۃ فرض ہوجائے گی۝۲ آپ زکوۃ کی رقم اُنھیں دےدیں، وہ از خود اپنا مکان بنالیںگے۔

نصاب کے برابر مقروض ہو تو زکوۃ؟

ز صاحبِ نصاب پر مالِ نصاب کے بقدر قرضہ ہوتو وہ کیا کرے؟

لاس صورت میں اس پر زکوۃ واجب نہیں ہے۔٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here